عالمی وباء کورونا کے شور میں کئی مہلک بیماریوں کی خبریں دب گئی ہیں۔ حکومت کی ساری توجہ اسی وبا پر قابو پانے پر ہے جس کی وجہ سے خسرہ، پولیو اور ڈپتھیریا جیسی بیماریوں کے خلاف چلائی جارہی مہم بھی بری طرح سے متاثر ہو رہی ہے۔
بھاگلپور کے ضلع ٹیکہ کاری افسر ڈاکٹر منوج چودھری بتاتے ہیں کہ پورے ملک کے ساتھ ضلع بھاگلپور میں بھی تقریباً ڈیڑھ مہینے تک ٹیکہ کاری کا کام پوری طرح بند رہا جس سے صرف ضلع بھاگلپور میں پچاس ہزار بچے خسرہ، پولیو اور ڈپتھیریا جیسی بیماری سے بچاؤ کے ٹیکے سے محروم ہوگئے۔
ڈاکٹر منوج چودھری نے بتایا کہ ٹیکہ کاری کا کام ڈیڑھ مہینے تک بند رہنے کی وجہ سے پورے بھارت میں لاکھوں بچے ٹیکہ سے محروم ہوگئے۔ لیکن آٹھ مئی کے بعد ٹیکہ کاری کا کام پھر سے شروع کر دیا گیا ہے اور اس کام میں لگے ہیلتھ ورکروں کو ہدایات دی گئی ہیں کہ وہ ٹیکہ دیتے وقت ماسک اور دستانے ضرور پہنیں۔
عالمی ادارہ صحت اور اقوام متحدہ کے بچوں کی بہبود کے ادارے، یونیسیف نے آگاہ کیا ہے کہ کورونا کی وجہ سے خسرہ، پولیو اور ڈپتھیریا سے متاثر 68 ممالک کے تقریباً 8 کروڑ بچے متاثر ہوسکتے ہیں۔ ایسے میں ڈاکٹروں نے صلاح دی ہے کہ چھوٹے بچوں کے والدین ٹیکہ کاری پر خصوصی توجہ دیں تاکہ اس طرح کی بیماری سے بچوں کی ناحق جان نہ جائے۔