اردو

urdu

ETV Bharat / city

'مدارس کے طلبا کو عصری تعلیم دینا وقت کا تقاضہ‘ - A seminar on the rights of minorities

قومی کونسل برائے تحفظ حقوق اطفال کے تحت اقلیتوں کے تعلیمی حقوق سے متعلق بہار کے بھاگلپور میں اشوکا گراونڈ ہوٹل میں ایک سیمینار کا اہتمام کیا گیا۔

A seminar on the rights of minorities in the Ashoka Grand Hotel in Bhagalpur Bihar
اقلیتوں کے تعلیمی حقوق سے متعلق اشوکا گرانڈ ہوٹل میں سیمنار

By

Published : Mar 1, 2020, 8:39 PM IST

Updated : Mar 3, 2020, 2:19 AM IST

سیمینار کی صدارت قومی کونسل برائے تحفظ حقوق اطفال کے چیئرمین پریانک کانونگو نے کی اور کہا کہ 'پورے ملک میں ہزاروں کی تعداد میں مدارس چل رہے ہیں اور ان مدارس میں قریب تین کروڑ بچے دینی تعلیم حاصل کر رہے ہیں لیکن ان مدارس میں عصری تعلیم نہیں دی جاتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ یہ بچے عصری تعلیم سے محروم رہتے ہیں اور اچھی نوکریوں میں نہیں جا پاتے ہیں جس سے اس قوم کی مالی حالت دن بدن خراب ہوتی جا رہی ہے لہذا مدارس کے ذمہ داران سے گزارش ہے کہ وہ مدارس میں اپنے بچوں کو دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ عصری تعلیم بھی دیں اور حکومت سے ملنے والی مراعات حاصل کریں۔'

اقلیتوں کے تعلیمی حقوق سے متعلق اشوکا گرانڈ ہوٹل میں سیمنار

پریانک کانونگو نے کہا کہ اسلام کے ظہور کے بعد سے تعلیم پر زیادہ زور دیا گیا اور مسلمانوں نے دینی ہی نہیں بلکہ عصری تعلیم حاصل کرتے ہوئے دنیا کو کئی شاہکار دیے اور بہت سی سائنسی ایجادات دیں۔

ہندوستان میں چاہے قطب مینار ہو یا تاج محل یا حیدرآباد کا چار مینار یہ انجیئرنگ کی شاہکار مثالیں ہیں جسے مسلمان انجینئروں نے ہی تعمیر کرائے ہیں لیکن گزشتہ دو سو سال سے مسلمانوں نے عصری تعلیم کو یکسر نظرانداز کر دیا گیا ہے یہی وجہ ہے کہ مسلمان آج پچھڑ گیا ہے۔

اس موقع پر قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کے رکن جاوید انصاری نے کہا کہ ملک میں مدارس کی تعداد بہت زیادہ ہے لیکن ان مدارس سے فارغ ہوکر نکلنے والے بچوں کو روزگار کا مسئلہ درپیش ہوتا ہے۔

سیمنار میں شریک مہمانان خصوصی کی تقاریر کے بعد ہال میں موجود شرکاء سے مدارس میں عصری تعلیم سے متعلق لوگوں کی رائے بھی جاننے کی کوشش کی گئی۔ جن میں سے بیشتر لوگوں کا یہ کہنا تھا کہ کمیشن کو مدارس کے نصاب میں تبدیلی کرنے کے بجائے سرکاری مدارس اور سرکاری اسکولوں میں تعلیمی نظام میں بہتری لانےکی ضرورت ہے ساتھ ہی جتنے پرائیویٹ اسکول چل رہے ہیں ان میں رائٹ ٹو ایجوکیشن ایکٹ کے نفاذ نہیں ہوتا ہے لہذا اس طرف توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

سیمنار کی نظامت اقبال انصاری نے کی جبکہ بھاگلپور کے اقلیتی فلاح افسر راہل کمار، پروفیسر شاہد رضا جمال اور بھاگلپور میں مدارس چلانے والوں کی ایک بڑی تعداد موجود تھی۔

Last Updated : Mar 3, 2020, 2:19 AM IST

For All Latest Updates

ABOUT THE AUTHOR

...view details