اردو

urdu

ETV Bharat / city

کرناٹک میں سیاسی بحران کے خاتمے کے آثار

کرناٹک اسمبلی میں منگل کے روز چھے بجے تحریک اعتماد کی ووٹنگ ہوگی۔ جس کے بعد یہ واضح ہوجائے گا کہ اکثریت کس سیاسی جماعت کے پاس ہے اور مستقبل میں ریاست کی کمان کون سنبھالے گا۔

karnatak

By

Published : Jul 23, 2019, 10:19 AM IST

Updated : Jul 23, 2019, 4:36 PM IST

اسمبلی اسپیکر رمیش کمار نے پیر کےروز ہوئی بحث کے دوران اپوزیشن اور حکومت کا موقف سننے کے بعد منگل کے روز ہر حال میں تحریک اعتماد کی ووٹنگ کرانے کا اعلان کیا ہے۔

اس موقع پر اسپیکر نے استعفی دینے والے کانگریس اور جے ڈی ایس سمیت 15 ارکان اسمبلی کو ایوان میں حاضر ہونے کی نوٹس دی ہے، یہ پندرہ ارکان ممبئی کی ایک ہوٹل میں قیام پزیر ہیں۔

گذشتہ کل ایوان میں کافی ہنگامے اور الزام در الزامات کے بعد رات 10 بجے کرناٹک اسمبلی سے باہر آکر کانگریس کے سینیئر رہنما ڈی کے شیو کمار نے میڈیا کو بتایا کہ اسپیکر نے باغی اراکین اسمبلی کو نوٹس جاری کرکے منگل کے روز 11 بجے تک کا وقت دیا ہے۔ ا نہوں نے مزید کہا کہ بی جے پی انہیں یہ سمجھانے کی کوشش کررہی ہے کہ وہ نااہل قرار نہیں دیئے جائیں گے۔ شیو کمار نے کہا کہ بھارت کے آئین کے مطابق آپ اگر ا یک بار نااہل قرار دیئے گئے تو ممبر نہیں بن سکتے۔

اس سے قبل اسپیکر کے آر رمیش کمار پیر کو ہی فلور ٹیسٹ کرانے پر بضد تھے۔ انہوں نے برسراقتدار اتحاد کے ارکان کو اپنی تقریر جلد ختم کرنے کو کہا تھا تاکہ اعتماد کا ووٹ کا عمل پیر کو ہی پورا کیا جاسکے۔ اس سے ارکان نے احتجاج کیا۔

اس سے قبل بنگلور لیجسلیٹو کونسل کے رکن روی کمار نے کہا تھا کہ ممکن ہے کہ اسپیکر شام یا دیر رات تک کسی بھی وقت اکثریت ثابت کرنے کے لیے کہہ سکتے ہیں۔

روی کمار نے کہا تھا کہ بی جے پی کے ارکان اسمبلی تیار ہیں، مخلوط حکومت کی ہار یقینی ہے اور بی جے پی ہی ریاست کی اگلی حکومت کا جائزہ لے گی اور بی جے پی کے سینیئر رہنما بی ایس یدیورپا ریاست کے اگلے وزیر اعلیٰ ہوں گے۔

Last Updated : Jul 23, 2019, 4:36 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details