کرناٹک کے نااہل ارکان اسمبلی انتخاب میں حصہ لے سکتے ہیں
کانگریس اور جے ڈی ایس کے 17باغی ارکان اسمبلی کی جانب سے دی گئی عرضیوں کی سماعت کے بعد عدالت عظمی نےبدھ کے روز فیصلہ دیتے ہوئے ان کی ناہلی کو برقرار رکھا۔ اور ساتھ میں انتخاب میں حصہ لینے کی اجازت بھی دی۔
سپریم کورٹ نے کہا کہ'ہم اسپیکر کے آرڈر کو برقرار رکھتے ہیں، اور 17 ارکان اسمبلی ریاست کے اگلے ضمنی انتخاب میں حصہ لے سکتے ہیں۔
اس موقع پر عدالت نے کہاکہ اسپیکر پوری میعاد تک کے لیے ارکان کو نااہل نہیں کرسکتا ہے، قانونی مرحلےکے بعد ارکان انتخاب میں حصہ لے سکتے ہیں۔
جسٹس رمنانے کہا کہ وہ عرضی گزاروں کے عدالت سے رجوع ہونے کے طریقہ کی قدر دانی نہیں کرتے، انھوں نے کہا کہ اسپیکر آرڈر کو چلینج کرنے کے لیے ارکان کو پہلے ہائی کورٹ سے رجوع ہونا چاہئے تھا، اور یہ بھی کہا کہ اسپیکرکو ارکان کا استعفی قبول کرنا چاہئے تھا جب وہ استعفی دینا چاہ رہے تھے۔
کانگریس اور جے ڈی ایس کی سابقہ حکومت کے تحریک اعتماد کے موقع پر حاضر نہیں ہونے پر اس وقت کے اسپیکر نے ان 17 ارکان کو (جوکانگریس اور جے ڈی ایس سے تعلق رکھتے تھے) نااہل قرار دیا۔ تاہم عددی طاقت کو ثابت نہیں کرنے پر کانگریس ،جے ڈی ایس مخلوط حکومت گرگئی تھی جس کے بعد بی جے پی نے حکومت تشکیل دی۔
کرناٹک میں ان 17 اسمبلی حلقوں میں سے 15 حلقوں میں ضمنی انتخابات منعقد ہونے جارہے ہیں جس کے لیے امیدواروں کو 18 نومبر تک اپنا پرچہ نامزدگی داخل کرنا ہے۔