اردو

urdu

کرناٹک میں کل سے مذہبی مقامات کھولنے کی اجازت، ویکینڈ کرفیو ختم

کرناٹک حکومت نے 5 جولائی سے مذہبی مقامات کو کھولنے کے ساتھ ساتھ میٹرو سمیت پبلک ٹرانسپورٹ، مالز اور دفاتر کو سو فیصد گنجائش کے ساتھ شروع کرنے کی اجازت دی ہے۔ لیکن تعلیمی ادارے بدستور بند رہیں گے، یہ رعایت 5 جولائی سے 19 جولائی تک کے لیے ہی دی گئی ہے۔

By

Published : Jul 4, 2021, 10:53 AM IST

Published : Jul 4, 2021, 10:53 AM IST

relaxations in lockdodown from 5 july
کرناٹک میں کل سے مذہبی مقامات کھولنے کی اجازت، ویکینڈ کرفیو ختم

حکومت کرناٹک نے 5 جولائی سے لاک ڈاون میں مزید رعایت دینے کا اعلان کیا ہے، جس کے تحت مذہبی مقامات کو کھولنے کی اجازت ہوگی۔ اسی طرح میٹرو سمیت پبلک ٹرانسپورٹ کو سو فیصد گنجائش کے ساتھ شروع کیا جائے گا۔ وہیں مالز اور دفاتر کو بھی اپنے تمام اسٹاف کے ساتھ کھولنے کی اجازت دی گئی ہے۔

ہفتہ کے روز انلاک 3.0 کا اعلان کرتے ہوئے وزیراعلیٰ یدیورپا نے بتایا کہ حکومت نے ماہرین کی صلاح مشورہ کے بعد ہی لاک ڈاون میں مزید رعایت دینے کا فیصلہ کیا ہے اور یہ رعایت 5 جولائی سے 19 جولائی تک کے لیے دی گئی ہے۔ جبکہ نائٹ کرفیو نو بجے سے صبح پانچ بجے تک رہے گا، البتہ ویکینڈ کرفیو کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

حکومت نے شادی بیاہ اور اس طرح کے دیگر پروگرام کے لیے سو کی تعداد متعین کی ہے، البتہ کسی کی میت ہونے پر آخری رسومات کے لیے صرف 20 لوگوں کو شریک ہونے کی اجازت دی گئی ہے۔

یدیورپا نے پیر سے مذہبی مقامات میں عبادت کرنے کی بھی اجازت دینے کا اعلان کیا، انہوں نے کہا کہ مندروں کو درشن کے لیے کھولنے کی اجازت ہوگی، لیکن مندروں میں خصوصی سیوا کی اجازت نہیں ہوگی۔

انھوں نے اپنے خطاب یا حکومت کی جانب سے جاری کیے گئے نوٹس میں مساجد کا ذکر نہیں کیا گیا ہے، البتہ یہ سمجھا جاسکتا ہے کہ مساجد میں نماز پڑھنے کی اجازت دی گئی ہے۔ اسپورٹس کمپلیکس، اسٹیڈیم اور سوئیمنگ پولز کو صرف تربیت دینے کے ارادے سے کھولنے کی اجازت دی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Coronavirus Update: بھارت میں کورونا کیسز میں مسلسل کمی

سینما ہال، تھیٹرس اور شراب خانوں پر پابندی جاری رہے گی اسی طرح اگلے احکامات جاری ہونے تک تمام تعلیمی ادارے بھی بند رہیں گے۔ یدیورپا نے کہا کہ ہم اس تعلق سے ایک میٹنگ کا انعقاد کرکے اس معاملے پر مزید بات چیت کریں گے۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ ضلع کے ڈپٹی کمشنروں کو یہ اختیار ہوگا کہ وہ اپنے علاقوں کے حالات کو دیکھتے ہوئے ضروری پابندیاں عائد کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم پندرہ دن تک ریاست کے حالات کا جائزہ لیں گے، اگر عوام نے تعاون نہیں کیا اور عوامی جگہوں پر کووڈ گائیڈلائنز پر عمل نہیں کیا گیا تو حکومت کی جانب سے دی گئی راحت کو ختم بھی کیا جاسکتا ہے اور مزید پابندیاں عائد کی جاسکتی ہے۔

انہوں نے عوام الناس سے اپیل کی کہ جو رعایت دی گئی ہے اس کا غلط استعمال نہ کریں اور کووڈ گائیڈلائنز پر سختی کے ساتھ عمل کریں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details