حال ہی میں مرکزی حکومت نے پکوان گیس کی قیمت میں 145 روپے اضافہ کیا ہے جس سے عوام اور خاص طور پر خواتین غصے میں ہیں۔
اس سلسلے میں خواتین کی سماجی تنظیم ویمین انڈیا موومینٹ نے آج شہر کے ٹاؤن ہال کے روبرو پکوان گیس کی قیمت میں اضافے کے خلاف زبردست احتجاج کیا اور مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا کہ اس اضافے کو واپس لے۔
بنگلورو میں مہنگائی کے خلاف خواتین کا احتجاج مظاہرین خواتین نے آئے دن بڑھتی مہنگائی کو لیکروزیراعظم مودی سے سوال کیا کہ کیا یہی وہ اچھے دن ہیں جن کا انہوں نے کئی بار وعدہ کیا تھا؟ مظاہرین کا کہنا ہے کہ مودی حکومت کے آنے کے بعد سے غریبوں کا جینا دشوار ہوگیا ہے۔ احتجاجیوں نے کہا مودی اچھے دن کے وعدے کرتے ہیں مگر حقیقت میں وہ کام برے دنوں کے لئے کرتے ہیں جو عوام مخالف ہوتے ہیں۔
خواتین نے الزام لگایا کہ مودی سرکار نے دہلی انتخابات میں بی جے پی کو ہوئی شکست کی وجے رسوئی گیس کی قیمت میں اضافہ کیا ہے اور یہ حکومت کا انتقامی اقدام ہے۔
اس سے قبل ملک کے کئی مقامات پر قیمتوں میں اضافے کے خلاف احتجاج دیکھے گئے۔بھیونڈی میں این سی پی نے احتجاج کیا۔
جبکہ بی ایس پی کی صدر مایاوتی نے حکومت کے اس اقدام کوسفاکانہ قرار دیا۔
قبل ازیں دیکھا گیا کہ وزیراعظم نریندر مودی کے پارلیمانی حلقہ وارانسی کے لکسہ علاقے میں خواتین نے کوڑا جمع کرنے والی گاڑی میں ایل پی جی سلنڈر کو ڈال دیا۔
گھریلو خواتین نے بتایا کہ 'حکومت کی جانب سے گیس کی قیمت میں اتنا اضافہ کیا گیا ہے کہ اب یہ گھر میں کچرے کی طرح ہے۔ عام آدمی کی جیب اب اس کو بھرنے کے لائق نہیں ہے۔'خواتین نے کہا کہ مہنگائی سے پہلے ہی عوام پریشان تھی اب گیس سلینڈ کی قیمت میں اضافے سے عوام کی بجٹ پو زبردست اثر پڑے گا۔
ایل پی جی اب ایک ہزار روپے کے قریب ہے۔ ایسی صورتحال میں ہمارے پاس اس کے کوڑے دان میں پھینکنے کے سوا اور کوئی چارہ نہیں ہے۔ لہذا آج ہم نے اپنے گیس سلنڈر کو کوڑے دان میں ڈال دیا ہے۔