اردو

urdu

ETV Bharat / city

انسداد گئو کشی آرڈینس پر ہائی کورٹ کا کرناٹک حکومت کو نوٹس

ریاست کرناٹک کی بی جے پی حکومت نے انسداد گؤ کشی آرڈیننس پاس کرا لیاہے، جس کے تحت ریاست میں اب گائے اور اس کی نسل میں شامل جانوروں کی ذبیحہ قانوناً جرم شمار کیا جائے گا۔ البتہ ایسے بھینس جس کی عمر13سال سے زیادہ ہو اس کے ذبیحہ کی اجازت ہے۔

PIL Against Cow Slaughtering Ordinance: HC issued notice to Government
PIL Against Cow Slaughtering Ordinance: HC issued notice to Government

By

Published : Jan 12, 2021, 8:23 PM IST

بنگلور: سماجی کارکن عارف جمیل کی جانب سے انسداد گؤکشی آرڈیننس کے خلاف دائر مفاد عامہ کی عرضی پر کرناٹک ہائی کورٹ نے ریاست کی بی جے پی حکومت کو منگل کے روز نوٹس جاری کیا ہے۔

چیف جسٹس اے ایس اوکا کی سربراہی والی دو رکنی بینچ نے ریاست کی بی جے پی حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے مفاد عامہ کی عرضی پر 17 فروری تک جواب داخل کرنے کو کہا ہے۔'

عرضی گزار نے مفاد عامہ کے دفعہ 5 کے تحت مذکورہ آرڈیننس کو نافذ نہ کرنے کی درخواست کی ہے۔ مزید عرضی میں کہا گیا ہے کہ جانوں کو ایک جگہ سے دوسری جگہ لینے جانے میں کافی دشواریوں کا سامنا ہے۔

دو رکنی بیچ نے ریاستی حکومت سے عرضی گزار کے اعتراضات کو واضح کرنے کو کہا ہے۔ کورٹ کا کہنا ہے کہ حکومت کو اس سلسلے میں اپنی وضاحت دینی چاہیے۔ جبکہ اس سلسلے میں اایڈ جنرل پربھولنگا نے حکومت کی جانب سے درخواست داخل کی ہے۔

وہیں ہائی کورٹ نے 18 جنوری تک سماعت ملتوی کردی ہے۔

خیال رہے کہ بی جے پی حکومت کی جانب سے پاس کیے گئے انسداد گؤ کشی آرڈیننس کے خلاف ریاست میں مسلسل احتجاج جاری ہے۔

مزید پڑھیں:کیرالا: صحافی شوہر کی رہائی کے لیے بیوی دھرنے پر بیٹھی

ABOUT THE AUTHOR

...view details