ریاست کرناٹک کے شہر بنگلورو میں گزشتہ ہفتے ڈاکٹر عبد الرحمن کو این آئی اے نے عسکریت پسندوں کے ساتھ ملوث ہونے کے الزام میں حراست میں لیا تھا. وہ معروف طبی ادارہ ایم ایس رامیہ انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی میں ڈاکٹر کی خدمات انجام دے رہے تھے۔
این آئی اے کے مطابق عبد الرحمن میڈیکل اور اسلحہ سے متعلق ایک ایسا موبائل ایپ تیار کر رہے تھے کہ جس سے زخمی عسکریت پسندوں کو فائدہ پہونچا سکیں.
تحقیقاتی ایجنسی نے مشتبہ عسکریت پسند عبد الرحمن کو حراست میں لینے کے بعد شہر کے 3 جگہوں پر چھاپہ مار کر لیپ ٹاپ، موبائل اور دیگر ڈیجیٹل آلات کو برآمد کیا ہے.
قومی تحقیقاتی ایجنسی کے مطابق عبد الرحمن نے 2014 میں سیریا (شام) کا دورہ کیا تھا اور آئی ایس آئی ایس گروہ کے ساتھ 10 دنوں تک قیام کیا تھا.
ایم ایس رامیہ کالج نے اس بات سے انکار کیا ہے کہ وہ ملزم کی سرگرمیوں کے بارے میں معلومات رکھتے تھے۔
اسی ضمن میں قومی تحقیقاتی ایجنسی نے ملزم عبدالرحمن کے دو ساتھیوں کو اس میں ملوث ہونے کے الزام میں حراست میں لیا ہے اور ایجنسی مزید تحقیقات میں لگی ہوئی ہے کہ ان تینوں افراد کے تعلقات کے متعلق تحقیق و تفتیش کی جارہی ہے، تاہم ان سبھی کے موبائلز ضبط کرلئے گئے ہیں اور قومی تحقیقاتی ایجنسی مقامی پولیس کے تعاون سے جانچ جاری رکھے ہوئے ہے.