کرناٹک کے دارالحکومت بنگلور میں شرپسند عناصر کی جانب سے توہین رسالت کے سوشل میڈیا پوسٹ کے بعد مظاہرہ اور اس کے بعد بھڑکے تشدد کے معاملے میں پولیس کارروائی میں اب تک 300 سے زائد افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔
بنگلور تشدد کے نام پر 3 سو سے زائد گرفتاریاں
تشدد کی میجسٹیریل جانچ کے دوران کئی مسلم نوجوانوں کو شک کی بنیاد پر پولیس نے ڈی جے ہلی اور کے جی ہلی علاقوں سے حراست میں لیا ہے اور پوچھ تاچھ کر رہی ہے۔
اس سلسلے میں مقید افراد کے والدین و متعلقین کا کہنا ہے کہ پولیس معصوموں کو بھی گرفتار کر رہی ہے۔ خواتین کا کہنا ہے کہ خاطیوں کو ضرور حراست میں لیں و سزا دیں لیکن بے گناہوں کو ہراساں نہ کریں۔
کورونا وائرس کی وبا کے چلتے لاک ڈاؤن کے بعد ڈی جے ہلی اور کے جی ہلی سلمز کے علاقوں میں بسنے والے یہ غریب خاندان بمشکل سنبھل پا رہے تھے اور اب اس تشدد کے بعد ہو رہی گرفتاریوں سے ان لوگوں پر دوہری مار پڑی ہے۔