محترمہ بنرجی نے ٹویٹ کرکے کہا کہ 'آندھرا پردیش کے گوداوری کشتی حادثہ میں لوگوں کے مارے جانے پر انہیں گہرا دکھ ہوا ہے۔ انہوں نے مرنے والوں کے اہل خانہ کے تئیں گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے لاپتہ لوگوں کے جلد محفوظ ملنے کی دعا بھی کی ہے۔'
واضح رہے کہ آندھراپردیش کے مشرقی گوداوری ضلع کے دیوی پٹنم منڈل کے کجولورو گاؤں میں اتوار کو ایک مسافر کشتی کے گوداوری ندی میں پلٹ جانے سے 35 سے زیادہ مسافروں کے ڈوبنے کے خدشات ہیں۔
کشتی پر 61 افراد سوار تھے جن میں 50 سیاح اور 11 کشتی کے اہلکار شامل تھے، جن میں 11 افراد ہلاک ہوئے، جن میں سے 10 افراد کی لاشیں برآمد کی گئیں ہیں۔
یہ حادثہ مشرقی گوداوری ضلع کے دیوی پٹنم منڈل کے کچلورو گاؤں کے قریب پیش آیا۔ اس حادثے میں 11 افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاع ہے۔ ندی سے اب تک 10 افراد کی لاش کو برآمد کرلیا گیا ہے۔
دراصل گوداوری ندی کے قریب 'پاپیکنڈالو پہاڑیوں' کو دیکھنے کے لیے 50 سیاح اور 11 کشتی عملہ سیروتفریح کے لیے جا رہے تھے۔ 61 مسافروں کو لے جانے والی سیاحتی کشتی اچانک ڈوبنے لگی۔اطلاعات کے مطابق کشتی میں سوار تقریباً سبھی افراد کے پاس لائف جیکٹس تھی۔ ان میں سے کچھ افراد مبینہ طور پر ندی میں کود گئے۔مقامی پولیس اور اہلکار موقع پر جارہے ہیں۔
بتایا جا رہا ہے کہ گوداوری ندی میں سیلاب آ یا تھا جس کی وجہ سے سیاحتی خدمات رک گئی تھیں۔ جیسے ہی سیلاب کے پانی کی سطح کم ہوئی، حکام نے آج سے سیاحوں کی کشتیوں کو جانے کی اجازت دی تھی۔
وزیراعلیٰ وائی ایس آر جگن موہن ریڈی نے کشتی کے ڈوب جانے کی اطلاع کے کچھ ہی منٹوں میں عہدیداروں سے بات کی اور فوری طور پر امدادی کام شروع کرنے کا حکم دیا۔نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (این ڈی آر ایف) کی دو ٹیمیں جن میں سے ہر ایک میں 30 اراکین شامل ہیں، کو امدادی کاموں کے لیے بھیجا گیا ہے۔ محکمہ سیاحت کی دو کشتیوں کو بھی امدادی کاموں کے لیے بھیجا گیا ہے۔