ریاست کرناٹک میں لاک ڈاؤن کے دوران ریاستی حکومت نے عوامی نظام تقسیم کے ذریعے سبسڈی والے اناج تقسیم کرکے بی پی ایل اور اے پی ایل دونوں خاندانوں کے لئے اقدامات کیے ہیں۔ لیکن جانوروں کا کیا؟ جانوروں کی قسمت کو الفاظ میں بیان نہیں کیا جاسکتا۔ لاک ڈاؤن کے دوران کاروباری ادارے اور ہوٹل بند ہونے کی وجہ سے جانوروں کو کھانا نہیں مل رہا ہے۔
لاک ڈاؤن کے دوران آوارہ کتوں کے سامنے کھانے کا مسئلہ اس دوران ریاست کرناٹک کے ضلع دکشن کنڑ کے پوتتور میونسپل کونسل کے سابق چیئرمین نے باقاعدگی سے آوارہ کتوں کو کھانا کھلاتے ہیں۔
پوتتور میونسپل کونسل کے سابق چیئرمین راجیش بننور کا کہنا ہے کہ ''میں پوتتور شہر میں آوارہ کتوں کو پندرہ سال سے کھانا کھلا رہا ہوں۔ آوارہ کتوں کو کھانا کھلانے میں لاک ڈاؤن رکاوٹ نہیں بنا ہے۔ ہم رات میں تقریباً 150 اسٹریٹ ڈاگ کو بریانی دیتے ہیں۔''
راجیش بننور باقاعدگی سے تقریباً ڈیڑھ سو آوارہ کتوں کو کھانا کھلاتے ہیں۔ وہ گھر پر کھانا تیار کرتے ہیں اور اپنی اسکوٹی سے پوتتور شہر میں آوارہ کتوں تک کھانا پہنچاتے ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ راجش کتوں کو بریانی کھلاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ''میں نہ صرف ڈیڑھ سو آوارہ کتوں کو کھانا کھلاتا ہوں، بلکہ کووں، گائے اور بگلوں کو بھی کھانا کھلاتا ہوں۔ آج تک آوارہ کتوں اور دوسرے جانوروں کو کھانا کھلانے کے لئے کھانے کی کمی نہیں ہوئی ہے۔''
راجیش نے حکومت سے عارضی شیڈ بنا کر آوارہ کتوں کے لئے ایک پناہ گاہ بنانے کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت انہیں زمین الاٹ کرتی ہے تو وہ شیڈ بنانے کے لئے تیار ہیں۔
سماجی کارکن آرسی نارائن کا کہنا ہے کہ ''عام طور پر لوگ گھروں میں کتوں اور بلیوں کی طرح پالتو جانور رکھتے ہیں۔ میں نے 15 سال سے کسی بھی شخص کو آوارہ کتوں اور گلیوں کے جانوروں کو کھانا کھلاتے ہوئے نہیں دیکھا ہے۔ وہ 150 سے زیادہ کتوں کو باقاعدگی سے کھانا کھلاتے ہیں۔ لاک ڈاؤن کے باوجود آوارہ کتوں کو کھانا کھلا رہے ہیں، یہ جانوروں کے تئیں ایک قابل تعریف خدمت ہے۔''
کچھ لوگوں نے راجیش کی مدد کے لئے ہاتھ بڑھایا ہے۔ راجیش کو پوتتور کے کچھ ہوٹلوں اور مسلم نوجوانوں سے مدد مل رہی ہے۔ وہ آوارہ کتوں کو کھانا مہیا کرارہے ہیں۔ جب آوارہ کتے بیمار ہوجاتے ہیں تو راجیش اور ان کی ٹیم ڈاکٹروں کو دکھاتے ہیں اور ضروری دوائیں دیتے ہیں۔