کرناٹک کا ضلع رائچور جسے کلیان کرناٹکا بھی کہا جاتا ہے،تعلیمی لحاظ سے کمزور اور پچھڑا ہوا مانا جاتا ہے۔ یہاں کی زیادہ تر آبادی ناخواندہ ہے۔
کرناٹک:16 گولڈ میڈلس حاصل کرنے والی بشریٰ متین لیکن اسی ضلع سے ایک درمیانی طبقے سے تعلق رکھنے والے انجینئر ظہیر الدین کی بیٹی بشریٰ متین نے وی ٹی یو وشویشوریا ٹیکنالوجیکل یونیورسٹی Vishweshwarya Technological University سے 16 گولڈ میڈلس یا طلائی تمغے حاصل کر کے اس یونیورسٹی کے پچھلے تمام رکارڈ توڑ دیئے ۔
بشریٰ متین کی ابتدائی تعلیم رائچور سے ہی ہوئی، رائچور کے ایس ایل این SLN کالج سےbachlor of engineering میں انہوں نے 16 طلائی تمغے حاصل کئے۔
بشریٰ متین کا کہنا ہے کہ انسان کی محنت ہرحال میں رنگ لاتی ہے بشرطیکہ سچی لگن سے کی جائے۔
بشریٰ سے فون پر بات چیت کے دوران انہوں نے بتایا کی انہیں بنگلورو کے اعلیٰ درجے کے کالجز میں داخلہ بہ آسانی مل رہا تھا۔ لیکن انہوں نے اپنے ضلع کا نام روشن کرنے کے لیے ضلع رائچور میں ہی مزید تعلیم حاصل کرنے کو ترجیح دی۔
اور 16 گولڈ میڈلس حاصل کر کے اپنی یونیورسٹی اور اہل خانہ کے ساتھ ساتھ رائچور ضلع کا نام بھی روشن کیا، اور یہ ثابت کیا کہ ضلع رائچور اب تعلیمی لحاظ سے پچھڑا ہوا نہیں ہیں۔
Engineering Student Gets Sixteen Gold Medals:کرناٹک:16 گولڈ میڈلس حاصل کرنے والی بشریٰ متین بشریٰ کا کہنا ہیکہ گورنمنٹ اسکول یا خانگی اسکول تعلیم میں رکاوٹ پیدا نہیں کرتا۔ذریعہ تعلیم کوئی بھی ہو محنت اور لگن سے سب کچھ ممکن ہے۔
مزید بتایا کہ یہ مستقبل میں آئی اے ایس Indian Administrative Service میں اپنی قسمت آزمائی کرنا چاہتی ہے تاکہ قوم کی خدمت کر سکے ۔
بشریٰ کا کہنا ہیکہ وہ اہل خانہ ضلع اور سماج کا نام روشن کرنے کے ساتھ ساتھ سماج کیلئے مشعل راہ بننا چاہتی ہے۔
ایک جانب کرناٹک میں حجاب کے معاملے پر مسلم لڑکیوں کی تعلیم کی دوڑ مین مختلف روڑے اٹکائے جارہے ہیں تو دوسری جانب اسی ریاست کی ایک ہونہار حجابی طالبہ نے شعبۂ انجینئرنگ کی تعلیم میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرکے 16 گولڈ میڈل اپنے نام کرلیے۔
بشریٰ متین نامی یہ طالبہ نہ صرف اپنے والدین بلکہ ضلع رائچور اور پورے کرناٹک کیلئے باعث فخر بن گئی ہیں اور ہر جگہ انکا تذکرہ داد و تحسین کے ساتھ کیا جارہا ہے۔