اردو

urdu

ETV Bharat / city

'نفرت انگیزی و ماب لنچنگ کووڈ سے زیادہ خطرناک' - سماج میں منافرت کو بڑھاوا دے رہیں

آل انڈیا لائیرز کونسل کے سیکرٹری جنرل ایڈووکیٹ شرف الدین احمد کہتے ہیں کہ' ماب لنچنگ کو انسٹیٹیوشنلائز اور سیسٹمائیز کردیا گیا ہے۔ ایسے ملزمین کو برسر اقتدار پارٹی اور حکومت کی حمایت حاصل رہتی ہے۔ مزید متاثرین کی شکایات اور مقدموں کے لیے بھی کوئی گنجائش نہیں بچی ہے۔

hatred-and-mob-lynching-are-dangerous-than-pandemic-say-dr-naseer-hussain
نفرت انگیزی و ماب لنچنگ کووڈ سے زیادہ خطرناک

By

Published : Jun 29, 2021, 4:41 PM IST

عالمی وبا کورونا وائرس کی تباہ کن صورتحال کے دوران بھی ملک کے متعدد علاقے سے ماب لنچنگ کی خبریں نہایت ہی افسوسناک ہے۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے سماج دشمن عناصر اپنی ناکامی کو چھپانے اور لوگوں کے دھیان کو دوسری جانب کرنے کے لیے ماب لنچنگ جیسے واقعات رونما ہوتے ہیں۔

ویڈیو

ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے راجیہ سبھا رکن ڈاکٹر ناصر حسین کہتے ہیں نریندر مودی حکومت جب جب ناکام ہوئی اور انہیں انتخابات میں ہار کا خوف لاحق ہوا ہے تب ملک میں نفرت انگیز و پرتشدد واقعات رونما ہوئے ہیں۔ انہوں نے متعدد ماب لنچنگ کا ذکر کرتے ہوئے بی جے پی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہ بی جے پی رہنما سماج میں منافرت کو بڑھاوا دے رہیں۔

انہوں نے تیجسوی سوریہ کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ' حالیہ دنوں میں ہم نے دیکھا کہ کس طرح منتخب رکن پارلیمنٹ 17 مسلم نوجوان کا نام لے کر انہیں ملازمت سے فارغ کرنے کی کوشش کی اور غلط پیغام دینے کی کوشش کی۔'

واضح رہے کہ حالیہ دنوں بہار کے ارریہ سمیت ملک کے متعدد مقامات میں ماب لنچنگ جیسے واقعات رونما ہوئے ہیں۔ میوات میں ایک 27 سالہ آصف کا بہیمانہ قتل کیا گیا، اناؤ میں 19 سالہ فیصل کو پولیس والوں نے پیٹ پیٹ کر مار ڈالا، کانپور میں اشرف نام کے ایک نوجوان کو پیٹ پیٹ کر ماراگیا۔ ان واردات سے ملک میں خوف و دہشت کا ماحول دیکھا جارہا ہے۔

وہیں آل انڈیا لائیرز کونسل کے سیکرٹری جنرل ایڈووکیٹ شرف الدین احمد کہتے ہیں کہ' ماب لنچنگ کو انسٹیٹیوشنلائز اور سیسٹمائیز کردیا گیا ہے۔ ایسے ملزمین کو برسر اقتدار پارٹی اور حکومت کی حمایت حاصل رہتی ہے اور مسلمانوں کو دوسرے درجے کا شہری بنادیا گیا ہے۔ لنچنگ کے بعد متاثرین کی شکایات اور مقدموں کے لیے کوئی گنجائش نہیں بچی ہے۔ ستم ظریفی یہ کے متاثرین پر ہی جھوٹے مقدمے دائر کیے جاتے ہیں اور یہ کہاجاتا ہے کہ انہوں نے غلطی کی تھی تبھی ایسا ہوا۔'

تاہم کورونا وباء اور لاک ڈاؤن کے تشویشناک دور میں ماب لنچنگ جیسے خوفناک حالات کے باوجود مسلم نوجوانوں کو بلا تفریق دین و مذہب انسانیت کی خدمات میں مصروف دیکھا جارہا ہے۔ ایسے میں ڈاکٹر ناصر حسین یہ پیغام دیتے ہیں کہ سماج دشمن عناصر کو مسلم نوجوانوں کے اس کردار سے سبق حاصل کرنے کی ضرورت ہے'۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details