بنگلور: حال ہی میں کرناٹک کے مسلم لیجسلیچرز نے وزیر اعلیٰ بسوراج بومئی سے ملاقات کی جس میں انہوں نے حجاب معاملے کے لیے ایس ڈی پی آئی اور پاپولر فرنٹ آف انڈیا کو ذمہ دار ٹھہرایا۔ مالم لیجسلیچرز کے اس وفد نے وزیر اعلی بومئی سے مانگ کی ہے کہ اس معاملے کو لیکر ایس ڈی پی آئی اور پی ایف آئی پر سخت کارروائی کرے۔ کانگریس کے اس وفد میں ارکان اسمبلی یو ٹی قادر، تنویر سیٹھ، ضمیر احمد خان، رحیم خان، این اے حارث، رضوان ارشد، کنیز فاطمہ، ارکان کونسل نصیر احمد اور سلیم احمد اور دیگر شامل تھے۔ اس وفد نے اپنے ملاقات کے دوران ریاستی بجٹ میں اقلیتی طبقات کے لیے مزید گرانٹس کا بھی مطالبہ کیا تھا Muslim Congress leaders demand ban on PFI and SDPI۔
Demand Ban on PFI and SDPI: پی ایف آئی اور ایس ڈی پی آئی پر پابندی کا مطالبہ، مسلم لیجسلیچرز کی بوکھلاہٹ کا نتیجہ - Demand for Ban on PFI in Karnataka
کرناٹک میں حالیہ واقعات کے سامنے آنے پر کانگریس کے مسلم رہنماؤں نے وزیراعلی بسوراج بومئی سے ملاقات کر کے پی ایف آئی اور ایس ڈی پی آئی پر پابندی کا مطالبہ کیا ہے۔ وہیں پی ایف آئی کے قومی سکریٹری محمد ثاقب نے کہا کہ یہ کانگریس کے مسلم رہنماؤں کی بوکھلاہٹ کا نتیجہ ہے Muhammad Saqib, National Secretary, PFI۔
مزید پڑھیں:Halal Row Erupts In Karnataka: حلال اور جھٹکا بی جے پی کا نیا الیکشن ایجنڈا: کانگریس
محمد ثاقب نے کہا کہ کرناٹک کے مسلم لیجسلیچرز اپنی پارٹی کانگریس کے غلام ہیں، انہیں عوام کے مسائل کوئی معنی نہیں رکھتے بلکہ پارٹی کی خوشنودی اہم ہوتی ہے، تاہم وہ اپنی ناکامیوں کو چھپانے اور اپنے سیاسی کریئر بچانے کے لئے پاپولر فرنٹ کو نشانہ بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ محمد ثاقب نے بتایا کہ ان نام نہاد مسلم لیجسلیچرز کو ان کے شرمناک اقدام کے لئے والے ریاستی اسمبلی انتخابات میں نتائج کے ذریعے جواب دیا جائیگا۔
TAGGED:
Demand Ban on PFI