ریاست کرناٹک کے دارالحکومت بنگلور میں گذشتہ دنوں پیش آئے تشدد معاملے میں کانگریس پارٹی اور ایس ڈی پی آئی کے رہنماؤں کو حراست میں لیاگیا ہے اور اس بابت میجسٹیریل تحقیقات جاری ہے۔
ایس ڈی پی آئی کے 3 دفاتر پر پولیس کا چھاپہ اس سلسلے میں پولیس کی 3 ٹیموں نے سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا کے 3 دفاتر پر چھاپہ بھی ماراہے جن میں لبن پیٹ میں واقع ایس ڈی پی آئی کا ریاستی ہیڈ آفس بھی شامل ہے۔دیگر دو دفاتر فساد زدہ علاقے ڈی جے ہلی اور کے جی ہلی میں واقع ہیں۔پولیس نے ان دفاتر میں موجود کمپیوٹرز، لیپ ٹوپ و دیگر کاغذات کو قبضے میں لیا ہے۔
اس کے علاوہ پارٹی کے مختلف پروگرامز کی تفصیلات معلوم کی جارہی ہے۔ میجسٹیریل جانچ کے دوران پولیس نے مقامی کورٹ سے چھاپہ مارنے کے وارنٹ حاصل کئے ہیں۔ ایس ڈی پی آئی کے دفاتر میں چھاپے کے دوران صرف آفس کے اسٹاف موجود رہے۔
مزید پڑھیں:
تفصیل کے مطابق بنگلور تشدد معاملے میں کانگریس کے موجودہ کارپوریٹر ارشاد بیگم کے شوہر اور کانگریسی رہنما کلیم پاشاہ ملزم نمبر 1 ہیں وہیں ایس ڈی پی آئی کے رہنما مزمل پاشاہ ملزم نمبر 5 ہیں۔ ان کے علاوہ تقریباً 270 افراد پر یو اے پی اے لگایا گیا ہے اس الزام کی بنا پر یہ لوگ تشدد میں پیش پیش رہے۔