کرناٹک کے دارالحکومت بنگلور کے میسور سرکل پر ایک بڑی تعداد میں کسان، مزدور اور سماجی و سیاسی کارکنان نے زرعی قانون کے خلاف زبردست مظاہرہ کیا۔
زرعی قانون کی مخالفت میں خواتین بھی شانہ بشانہ مظاہرین نے زرعی قوانین کو کسان و مزدور مخالف قانون قرار دیا۔ احتجاج میں شامل سماجی کارکنان نے مذکورہ قوانین کو انگریزی حکومت کے مترادف قرار دیا اور الزام لگایا کہ ایسے قوانین سے حکومت کسانوں کو کارپوریٹ کا غلام بنانا چاہتی ہے۔
زرعی قانون کی مخالفت میں خواتین بھی شانہ بشانہ زرعی قانون کی مخالفت میں خواتین بھی شانہ بشانہ مزید پڑھیں:
احتجاج کے دوران پولیس نے مظاہرین کو جائے احتجاج سے ہراست میں لیا اور پھر چھوڑ دیا، کرناٹک بند اور کسانوں کے اس احتجاج کی حمایت کر رہے سماجی و سیاسی کارکنان نے حکومت کو انتباہ کیا کہ اگر مذکورہ قوانین کو رد نہ کیا گیا تو ریاست گیر مہم چلائی جائیگی۔