اردو

urdu

ETV Bharat / city

کرناٹک میں بقرعید کے موقع پر بڑے جانوروں کی قربانی پر پابندی

انسداد گئو کشی قانون کے نفاذ نے نہ صرف مسلمان بلکہ مویشیوں کے کاروباری و غریب ہندو دلت بھی متاثر ہوئے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے عید الاضحی کے موقع پر کسان اپنے مویشی فروخت کرکے اچھی خاصی رقومات حاصل کرتے تھے۔ تاہم اس قانون کے نفاذ سے انہیں معاشی طور پر دھچکا لگا ہے۔

anti cattle slaughter act has destroyed bakrid of many poor says shueb ur rehman qureshi
کرناٹک میں بقرعید کے موقع پر بڑے جانوروں کی قربانی پر پابندی

By

Published : Jul 17, 2021, 11:02 PM IST

ریاست کرناٹک میں بی جے پی حکومت کی جانب سے انسداد گئو کشی قانون کے نفاذ کی وجہ سے رواں برس عید الاضحٰی کے موقع پر بڑے جانوروں کی ذبیحہ یا قربانی پر پابندی عائد کی گئی ہے۔

ویڈیو
اس سلسلے میں بات کرتے ہوئے انسداد گئو کشی قانون کی مخالفت میں دائر کیے گئے مفاد عامہ کے عرضی گزار (پی آئی ایل کے پیٹیشنر) قاسم شعیب الرحمن قریشی نے کہا کہ بقرعید میں ایک بڑی تعداد میں بڑے جانور بیل اور سانڑھ کی خرید و فروخت ہوتی تھی جس سے ہزاروں کسان رواں برس محروم رہے اور اس سے نہ صرف جمعیت قریش و مسلمان بلکہ اس کاروبار سے جڑے بے شمار غریب ہندو و دلت لوگ بھی متاثر ہوئے ہیں۔
قانون کے نفاذ سے انہیں معاشی طور پر دھچکا لگا ہے
انسداد گئو کشی ایکٹ کے متعلق قاسم شعیب الرحمن قریشی نے عدلیہ سے انصاف کی امید ظاہر کی اور بتایا کہ وہ آنے والے دنوں میں کسانوں اور متعدد سماجی تنظیموں کے ساتھ مل کر بی جے پی کے اینٹی کیٹل سلاٹر ایکٹ 2020 کے خلاف ایک مضبوط ریاست گیر تحریک چلائیں گے۔


بقرعید کے موقع پر قربانی کے لیے بیرونی علاقوں سے لائے جارہے بڑے جانوروں کو محکمہ پولیس کی جانب سے ضبط کیا جارہا ہے۔ تاہم محکمہ پولیس کی جانب سے واضح طور ہر ہدایت جاری کی گئی ہے کہ ریاست میں جو انسداد گوکشی قانون کا نفاز ہے اس پر پوری طرح سے عمل کیا جائے گا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details