بریلی روہیل کھنڈ یونیورسٹی میں فوج نے روایتی بہادری کا مظاہرہ کیا ایم جے پی روہیل کھنڈ یونیورسٹی کے نئے ہاسٹل کے سامنے جب ملٹری آرڈیننس نمائش دیکھنے آنے والے طلباء اور این سی سی کیڈٹس نے اتنی کثیر تعداد میں اسلحہ دیکھا تو فوجیوں سے کچھ ایسے ہی سوالات پوچھے۔ فوجیوں نے اُن کے تجسس کو پرسکون کرنے کے ساتھ لائٹ فیلڈ گن (منی کینن) کا براہ راست ڈیمو بھی دکھایا۔
بریلی روہیل کھنڈ یونیورسٹی میں فوج نے روایتی بہادری کا مظاہرہ کیا طلباء اور این سی سی کیڈٹس کی جانب سے جو سوالات کیے گئے وہ کچھ اس طرح تھے۔ سر، یہ لائٹ فیلڈ گن کتنی دور تک نشانہ لگا سکتی ہے؟ مشین گن میں ایک راؤنڈ میں کتنی گولیاں نکلتی ہیں؟ ایک فوجی کتنی دیر تک گولیاں چلا سکتا ہے؟ ایسے تمام سوالات طلباء کی زبان پر تھے اورفوج کے تقریباً تمام اعلیٰ افسران نے یکے بعد دیگرے ان سوالات کے جواب دیئے۔ اس موقع پر طلباء نے اسلحہ کے ساتھ بہت سی سیلفیاں بھی لیں۔
بریلی روہیل کھنڈ یونیورسٹی میں فوج نے روایتی بہادری کا مظاہرہ کیا دراصل ان دنوں بریلی میں واقع آرمی ہیڈ کوارٹر کی جانب سے بھارت و پاک کے مابین سنہ 1971 میں ہوئی جنگ کی پچاس ویں سال گرہ منائی جارہی ہے۔ اس جنگ کے بعد ہی بنگلہ دیش ایک علاحدہ آزاد ملک بنا تھا۔
بریلی روہیل کھنڈ یونیورسٹی میں فوج نے روایتی بہادری کا مظاہرہ کیا لائٹ فیلڈ گن انتہائی پرفیکٹ: اس فاتحی نمائش میں 37/105 ایم ایم لائٹ فیلڈ گن کو طلباء نے سب سے زیادہ پسند کیا۔ سنہ 1980ء میں بھارتی فوج کو موصول ہونے والی اس فیلڈ گن کو منی توپ بھی کہا جاتا ہے۔ تقریباً 17.2 کلومیٹر کے فاصلے پر یہ منی توپ ایک منٹ میں چھ راؤنڈ فائر کرتی ہے۔ اس کے ایک گولے کا وزن 16.84 کلو ہوتا ہے۔ اسے آسانی سے پہاڑوں تک بھی پہنچایا جا سکتا ہے۔
بریلی روہیل کھنڈ یونیورسٹی میں فوج نے روایتی بہادری کا مظاہرہ کیا اس سے متاثر ہوکر کیڈٹس نے کہا، "ہماری فوج کافی زیادہ مضبوط ہے۔" نمائش میں پہنچنے والے این سی سی کیڈٹس نے فوجی جوانوں سے بہت سارے سوالات پوچھے۔ کیڈٹس نے کہا کہ "ہم نے کبھی ایسے ہتھیار سامنے سے نہیں دیکھے تھے۔ آج یہ معلوم ہوا ہے کہ ہماری فوج سب سے مضبوط ہے۔" کچھ کیڈٹس نے کہا کہ "ہم صرف فلموں میں ہی فوج کے ہتھیار دیکھتے تھے۔ آج پہلی مرتبہ سامنے دیکھا ہے۔" ایک کیڈٹ نے کہا کہ "بھارتی فوج کے ہتھیار سرحد پر کیسے اور کس پوزیشن میں کام کرتے ہیں، اس کی معلومات ہوئی۔"
بریلی روہیل کھنڈ یونیورسٹی میں فوج نے روایتی بہادری کا مظاہرہ کیا وہ فوج کے جوانوں سے ہر چھوٹی اور بڑی معلومات حاصل کرنے کی کوشش میں مصروف تھے۔ اس موقع پر وائس چانسلر پروفیسر کے پی سنگھ نے بھی نئے دار الاقامہ کے سامنے والے گراؤند میں منعقد ہوئی فوج کی نمائش میں ہتھیار اُٹھاکر معلومات حاصل کی۔ نمائش میں انساس رائفل، مشین گن، راکٹ لانچر، ایمرجنسی گاڑی، فوجی میڈیکل سہولت کے لئے منی توپ دیکھ کر طلباء اور این سی سی کیڈٹس پرجوش ہوگئے۔ پروگرام کے وائس چانسلر پروفیسر کے پی سنگھ، لیفٹیننٹ کرنل آر کے جوشی، چیف وارڈن پروفیسر یوگیندر کمار وغیرہ تمام لوگ موجود رہے۔