اتر پردیش کے ضلع بریلی میں گذشتہ پانچ روز کی نرمی کے بعد پولس نے سختی بڑھا دی ہے۔ پولیس کی نرمی کے بعد، مقامی شہریوں نے لاک ڈاؤن قوانین کی خلاف ورزی شروع کر دی تھی۔ حالانکہ خاص طور پر ایس ایس پی شیلیش کمار پانڈے روزانہ سکیورٹی سسٹم کا معائنہ کرنے سڑکوں پر اترتے ہیں۔ وہ جگہ جگہ، گاڑی روک کر لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرنے والے لوگوں کو نرمی سے سمجھا بھی رہے ہیں اور ضرورت پیش آنے پر سختی کا مظاہرہ کرنے کے احکامات بھی دے رہے ہیں۔
بریلی: لاک ڈاؤن میں مزید سختی
ریاست اتر پردیش کے ضلع بریلی میں انتظامیہ نے لاک ڈاؤن میں مزید سختی برتنی شروع کر دی ہے۔ لاک ڈاؤن میں تھوڑی چھوٹ کے بعد لوگوں نے لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی شروع کر دی تھی، جس کی وجہ سے انتظامیہ کو یہ قدم اٹھانا پڑا۔
انتظامیہ کے مطابق 'لاک ڈاؤن کو کھلنے کے بارے میں فی الحال حکومت کی جانب سے کوئی گائڈ لائن نہیں ہے۔ ابھی اس کے آثار بھی کم نظر آ رہے ہیں۔ اگر حکومت نے اس بابت کوئی فیصلہ لیا بھی، تو پھر صورتحال کو دیکھ کر ایک واضح اصول نافذ کیا جائے گا۔ جب بھی لاک ڈاؤن کھولا جائے گا، سخت قوانین نافذ ہوں گے۔ پولیس اور انتظامیہ ان کو پوری سنجیدگی کے ساتھ نافذ کرائیں گے۔ عوام کا اس میں پھر بھی اہم کردار اور تعاون ہوگا'۔
اگر لوگ اسے پابندی سمجھتے ہیں تو وہ اپنا اور اپنے معاشرے کا نقصان کر رہے ہیں۔ بریلی لاک ڈاؤن میں قواعد پر عمل پیرا ہونے کو یقینی بنانے کے لئے پولیس نے بڑی کارروائی کی ہے۔ پولیس نے بریلی زون کے نو اضلاع میں 6174 رپورٹ درج کیں۔ ان میں، 19161 افراد کو ملزمان بنایا گیا۔ ان میں سے 16698 افراد کو گرفتار کیا گیا تھا۔ بریلی زون کے دفتر کی کارروائی کے اعداد و شمار کے مطابق، لاک ڈاؤن کے دنوں میں مجموعی طور پر 563304 گاڑیاں چیک کی گئیں۔ ان میں سے 157391 گاڑیوں کا چالان کیا گیا۔ مجموعی طور پر 4762 گاڑیاں ضبط کی گئیں۔ ایک کروڑ 69 لاکھ 55 ہزار جرمانہ وصول کیا گیا۔ کل 555 بیریئر اور پیکٹ چیک کیے گئے۔