پاکستانی مصنف ابو یزید بٹ نے ایک ایسی کتاب رشید ابن رشید کے نام سے لکھی ہے جس کتاب کے خلاف بھارت میں اعتراض جتایا جا رہا ہے۔
تنظیم رضا اکیڈمی کے چیئرمین سعید نوری نے کہا کہ شائع ہونے والی کتاب میں امام حسین کے قاتلوں کو ایک نیک انسان قرار دیا گیا ہے جس کی وجہ سے ہندوستانی مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں لہذا پاکستانی حکومت کو فوری طور پر اس کتاب پر پابندی عائد کرنی چاہئے بصورت دیگر اکیڈمی کے عہدیداران اور کارکنان دہلی میں پاکستانی سفارت خانہ میں جمع ہو کر پاکستانی حکومت کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کرینگے۔
کتاب رشید ابن رشید پر اعتراض کیوں؟ - کتاب رشید ابن رشید پر اعتراض
ریاست اترپردیش کے ضلع بریلی میں درگاہ اعلیٰ حضرت سے وابستہ تنظیم رضا اکیڈمی کے صدر سعید نوری نے پاکستان میں شائع ہونے والی ایک کتاب رشید ابن رشید میں امام حسین کے قاتلوں کو نیک انسان قرار دینے پر پاکستان حکومت سے کتاب پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
کتاب رشید ابن رشید پر اعتراض
اس کتاب کے بہانے رضا اکیڈمی کے چیئرمین سعید نوری نے ہندوستانی حکومت پر بھی سیاسی طنز کیا اور ملک میں خاص طور پر مسلمانوں کے خلاف ہونے والی ہجومی تشدد اور فرقہ وارانہ فسادات کے بابت تمام فرقوں کے لوگوں سے اتحاد قائم کرنے کی اپیل کی ہے۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ ملک میں جو اس وقت حالات ہیں اس سے نمٹنے کے لیے متحد ہونا بے حد ضروری ہے۔
Last Updated : Sep 30, 2019, 10:43 PM IST