بریلی میں ماڈرن مدرسہ ماڈرنائزیشن اساتذہ انٹیگرل اسکیم کے تحت مدارس میں مامور اساتذہ کو گزشتہ پانچ برس سے بھی زائد عرصہ سے تنخواہ نہیں ملی ہے۔ جس کی وجہ سے اُن کی زندگی شدید مالی بحران میں گذر رہی ہے۔
بریلی میں مامور تمام اساتذہ نے ضلع مجسٹریٹ سے ملاقات کرکے مرکزی حکومت میں وزارت ترقی انسانی وسائل کو ایک میمورنڈم سپرد کیا۔
گزشتہ کئی برس سے تنخواہ نہ ملنے کی وجہ سے پریشان مدرسہ اساتذہ نے میمورنڈم دیا ہے۔ میمورنڈم میں کہا ہے کہ ''مرکزی حکومت کی سرپرستی میں ”مدرسہ ماڈرنائزیشن اساتذہ انٹیگرل اسکیم“ کے تحت اتر پردیش میں مامور 21546 اساتذہ کو گزشتہ پانچ برس سے زیادہ عرصے سے تنخواہ نہیں مل رہی ہے۔
جس کی وجہ سے مدرسہ اساتذہ پر پریشانیوں کا پہاڑ ٹوٹ رہا ہے۔دسمبر کا مہینہ مدرسہ اساتذہ کی موت کا مہینہ بن گیا ہے۔ اس مہینے تک چار مدرسہ جدید اساتذہ بلرام پور کے اوما جئے سنگھ، سنبھل کی ترنم بیگم، مہاراج گنج کے سُنیل کمار یادو اور کوشی نگر کے جتیندر کمار گپتا فوت ہوچکے ہیں۔
اس ماہ چار اساتذہ کی ہلاکتوں نے مدرسہ اساتذہ کو مکمل طور پر ہلا کر رکھ دیا ہے۔ لیکن ابھی تک حکومت کی جا نب سے کوئی نمائندہ ان چاروں اساتذہ کے گھر تسلّی دینے نہیں پہنچا ہے۔ افسوس کی بات ہے کہ ان چاروں اساتذہ کی تنخواہ کے بابت بھی حکومت نے اب تک کوئی اعلان نہیں کیا ہے۔'' تنخواہ کی عدم ادائیگی کی وجہ سے مدرسہ اساتذہ فاقہ کشی اور معقول علاج نہ ہونے کی وجہ سے دم توڑ رہے ہیں، لیکن مرکزی حکومت کے افسران اور ملازمین کی جانب سے سراسر غفلت برتی جا رہی ہے۔ اساتذہ کو پچھلے پانچ برسوں سے صرف یقین دہانی مل رہی ہے۔ ریاست میں مالی پریشانیوں کی وجہ سے اب تک 60 سے زیادہ مدرسہ اساتذہ صدمہ سے فوت ہو چکے ہیں۔