لڑکی کا الزام ہے کہ علاقے کے خالد انصاری نام کے نوجوان نے اپنی مذہبی شناخت پوشیدہ رکھ کر محبت کرنے کا ڈرامہ کیا۔ یہ سلسلہ کئی برس تک چلتا رہا۔
اسی بات سے خفا ہوکر لڑکی نے اس نوجوان سے رشتہ ختم کر دیا اور اسے سبق سکھانے کے لیے تھانہ بارہ دری میں مقدمہ درج کرانے آئی ہے۔ متاثرہ لڑکی کے مطابق محمد خالد انصاری اپنے ہاتھ میں مندر میں باندھا جانے والا کلاوہ اور کڑا پہنتا تھا۔ اسی وجہ سے وہ خالد کی مذہبی اعتبار سے شناخت نہیں کر سکی۔
لڑکے کے اہل خانہ کا الزام ہے کہ خالد کی شادی ہونے والی ہے اس لیے لڑکی یہ ڈرامہ کر رہی ہے۔ لڑکی لڑکے کی شادی کی مخالفت کر رہی ہے۔
لڑکی کا الزام ہے کہ خالد نے اس کے ساتھ ریپ کیا اور اس کی ویڈیو بنا لی۔ لڑکی کا الزام ہے کہ اس ویڈیو کے ذریعے اسے کئی بار بلیک میل کیا گیا اور ریپ کیا گیا۔
لڑکی کی مدد کے لئے ہندو جاگرن منچ کے عہدے داران بھی پہنچے اور تھانے میں ہنگامہ کیا۔ بہرحال پولیس کے اعلیٰ افسران نے تھانہ بارہ دری پولیس کو اس معاملے میں ریپ کے ساتھ پاکسو ایکٹ کی سنگین دفعہ میں مقدمہ درج کرنے کی ہدایت دی ہے۔