اُللاس ملٹی میڈیا ایسوسی ایشن نے اس فلم کے لیے تمام لوگوں کو فیس بُک کے ذریعے مدعو کیا تھا۔ کورونا وائرس کا انفیکشن مارچ تک ملک میں ایسا پھیلا کہ گویا سب کچھ تھم سا گیا تھا۔ حکومت نے لوگوں کو محفوظ رکھنے کے لئے لاک ڈاؤن کا اعلان کر دیا۔
اس دوران لوگ اپنے گھروں میں بھی تخلیقی صلاحیتوں کے ذریعے ذہنی طور پر مثبت رہیں اور کورونا کے خلاف نظریاتی وابستگی کو مزید تقویت دیں، اسی ارادے کے ساتھ بریلی آکاش وانی سینٹر کی انچارج مینو کھرے نے صرف اسمارٹ فون کا استعمال سے پانچ منٹ کی مختصر فلم مسابقت کا انعقاد کیا۔
'اُللاس ملٹی میڈیا ایسوسی ایشن' کے توسط سے انہوں نے پورے ملک سے فیس بک کے ذریعے اندراجات کو مدعو کیا۔ 'کووڈ19نیشنل موبائل شارٹ فلم میکنگ کمپٹیشن' میں ملک کے متعدد شہروں کے کچھ تخلیقی افراد نے گھر میں رہتے ہوئے لاک ڈاؤن کے دوران پیدا ہونے والی اندرونی بےچینی اور ذہنی و معاشرتی خاموشی کو آواز دینے کی شاندار کوشش کی۔
ڈاکٹر کامران خان ایوارڈز فوٹو گرافر جو پیشے سے ایک ڈاکٹر اور شوقیہ طور پر فوٹو گرافر ہیں۔ ڈاکٹر کامران خان نے 21 دن کے پہلے لاک ڈاؤن کے درمیان جو کچھ محسوس کیا مثلاً مشکلات اور سہولیات، آرام اور بےچینی آزادی بھری قید جیسے تجربات کو فلم کا خاص حصّہ بنایا۔
اُنہوں نے بیحد مصروف زندگی کے طویل عرصے کے بعد پہلی مرتبہ خود کو گھر میں ٹھہرا ہوا پایا۔ لیکن کنبہ کے ممبران کو زیادہ وقت دینے کا بھی موقع ملا۔