متاثرہ لڑکی اور اس کے والد جب ضلع انتظامیہ کے پاس اپنی شکایت لے کر گئے تو پولیس نے فوری اس کی ایف آئی آر درج کرکے کارروائی کی یقین دہانی کرائی۔
رامپور کے شہزاد نگر تھانہ علاقے میں تقریباً 7 روز قبل ہوئی نابالغ لڑکی کے ساتھ اجتماعی جنسی زیادتی کے معاملے میں متاثرہ اور اس کے اہل خانہ کے بار بار پولیس انتظامیہ کے چکر لگانے کے بعد پولیس نے آخر کار تین نامعلوم ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔
نابالغ لڑکی سے اجتماعی عصمت دری کے 7دن بعد درج کی گئی ایف آئی آر اطلاعات کے مطابق واقعہ 13 جنوری کی رات کا تھانہ شہزاد نگر علاقے کا ہے۔ پہلے تو پولیس نے معاملے کو مشکوک مانتے ہوئے متاثرہ کے اہل خانہ کی جانب سے مقدمہ درج نہیں کیا لیکن جب متاثرہ اور اس کے اہل خانہ نے ضلع انتظامیہ کے چکر لگانے شروع کئے تو پولیس نے اپنی عزت بچانے کے لیے تقریباً 7 دن بعد مقدمہ درج کر لیا ہے۔ لاپرواہی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ متاثرہ کو طبی جانچ کے لئے اب بھیجا گیا ہے اور اب ملزمان کی تلاش شروع کر دی گئی ہے۔
معاملہ رامپور کے تھانہ شہزاد نگر کا ہے جہاں 13 جنوری کی رات اینٹ بھٹہ پر کام کرنے والے مزدور کی نابالغ بیٹی کے ساتھ اجتماعی جنسی زیادتی کی گئی۔ ملزمین نے متاثرہ کے والد کے ہاتھ باندھ کر طمنچہ کے زور پر اجتماعی جنسی زیادتی کی واردات کو انجام دیا۔ 14 جنوری کی صبح متاثرہ اپنے والد کے ساتھ پولیس اسٹیشن گئی اور اپنے ساتھ ہوئی واردات کی جانکاری دی۔
رامپور کے ایڈیشنل ایس پی ارون کمار سنگھ نے بتایا کہ اس سے پہلے بھی ایک شکایت موصول ہوئی تھی، جس پر فوری طور پر تھانہ انچارج سی او موقع پر گئے تھے۔ جب متاثرہ سے شکایت لکھانے کی بات آئی تھی تو تھانہ پر کیمرے کے سامنے متاثرہ نے اس قسم کی کسی بھی واردات سے انکار کر دیا تھا۔ لیکن اب دوبارہ انہوں نے اس کی شکایت درج کرائی ہے۔