بریلی میں چوبیس برس کے طویل عرصہ کے بعد لوگوں کو فضائی سفر کی سہولیت ملنے کا راستہ صاف ہو گیا ہے۔ یہاں سے الائنس ایئر لائنس نے فلائٹ شروع کرنے کے لیے ترشول ایئر بیس اتھارٹی سے اجازت طلب کی ہے۔ اس کے علاوہ اِنڈیگو ایئر لائنس نے بھی بریلی سے اپنی فلائٹ سروسز شروع کرنے کا شیڈول جاری کر دیا ہے۔ اِنڈیگو کی جانب سے ائیرپورٹ اتھارٹی آف انڈیا (اے اے آئی) کو دی گئی تجویز میں 29 اپریل سے ممبئی اور 4 مئی سے بنگلور کے لیے فضائی خدمات شروع کرنے کا ذکر کیا گیا ہے۔
اب سے تقریباً چوبیس برس قبل 23 اگست سنہ 1997ء کو اُس وقت اتر پردیش کی وزیر اعلیٰ مایاوتی نے شہر سے تقریباً 8 کلومیٹر کے فاصلہ پر میور ون چیتنا سنٹر کے پاس ”بریلی پرائیویٹ ایئر ٹرمینل“ کا افتتاح کیا تھا۔ اس کے بعد زمین کو حصول کرنے کا سلسلہ شروع ہوا۔ کچھ لوگ اس منصوبہ کے خلاف عدالت چلے گئے، اس لیے زمین کے حصول میں تاخیر ہوتی گئی۔ حکومتیں آتی اور جاتی رہیں اور بریلی پرائیویٹ ایئر ٹرمینل کی فائل کبھی تیز اور کبھی سست رفتار سے بریلی اور لکھنؤ کے درمیان چکّر لگاتی رہی۔
سماجوادی پارٹی کے دورِ حکومت میں افسران نے عدالت میں تمام معاملوں کی پیروی کر کے زمین حاصل کی اور ایئر پورٹ میں تعمیری کام کرایا۔ گزشتہ برس سنہ 2019ء میں پارلیمانی انتخابات سے قبل بریلی کے رکن پارلیمنٹ سنتوش گنگوار نے اس ایئر پورٹ کا افتتاح کر دیا لیکن فلائٹ شروع نہیں ہو سکی تھی۔ اب وہ وقت بھی آیا ہے، جب چوبیس برس قبل شروع ہوئے اِس منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کی تیاریاں تیز ہو گئی ہیں۔ اب اِس کا نام ”بریلی پرائیویٹ ایئر ٹرمینل“ کے بجائے ”بریلی ایئر پورٹ“ ہو گیا ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ فلائٹ کی لینڈنگ اور ٹیک آف کے لیے ترشول ایئر فورس کی ہوائی پٹّی کا استعمال کیا جائےگا۔