بریلی شہر کے سیٹھ دامودر پارک میں کانگریس کے عہدے داران اور کارکنان نے ایک روزہ دھرنا دے کر اتر پردیش حکومت کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔ تیز دھوپ میں کانگریس پارٹی کے عہدے داران نے اپنے مظاہرے میں گرم جوشی دکھاتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کے پہلے وزیر اعظم پنڈت جواہر لعل نہرو جدید دور کے تخلیق کار ہونے کے ساتھ ساتھ ملک کے عام آدمی، نوجوانوں اور بچّوں میں کافی مشہور و مقبول تھے۔ لہذا اُنہیں چاچا نہرو کہا جاتا تھا۔
کانگریس کا اجے کمار للو کی رہائی کے لیے احتجاج
ملک کے پہلے وزیر اعظم پنڈت جواہر لعل نہرو کی برسی کے موقع پر اترپردیش کے ضلع بریلی میں کانگریس کمیٹی نے حکومت سے اپنے ریاستی صدر اجے کمار للّو کی رہائی کا مطالبہ کیا۔ اس موقع پر کانگریس کے عہدے داران اور کارکنان نے شہر کے دامودر پارک میں ایک روزہ دھرنا دے کر اپنے غم و غصّہ کا اظہار کیا۔
اُنہوں نے معاشی، معاشرتی اور سیاسی اصلاحات کے لیے کئی بلند نظریات کے منصوبے شروع کیے تھے، اُن کی اسی ذہانت کی وجہ سے سائنس، ٹیکنولوجی، میڈیکل کالج، انسی ٹیوٹ، بجلی کی مصنوعات، فوجی ٹیکنالوجی جیسی بڑی صنعتوں کو اوّلین ترجیح دی۔ جس کی وجہ سے ملک طاقتور ترین ممالک میں شمار کیا گیا۔ کانگریس پارٹی کے شہر صدر چودھری اسلم میاں نے مزید کہا ہے کہ ملک میں تمام ایسے لوگ ہیں، جو آج بھی پنڈت جواہر لعل نہرو کی ذہانت کو ترجیح دیتے ہوئے اُن کے ہر اقدام کو ملک کے حق میں اُٹھایا گیا قدم تسلیم کرتے ہیں، لیکن موجودہ بی جے پی حکومت پنڈت جواہر لعل نہرو کی شبیہہ کو خراب کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
حال ہی میں کانگریس پارٹی کی جنرل سیکریٹری پرینکا گاندھی نے مجبور مزدوروں کو اُنکے گھر تک پہنچانے کے لیے ایک ہزار بسوں کا انتظام کرکے اتر پردیش حکومت کی سپردگی میں دینے کی پیشکش کی، تو اس حکومت نے اُن بسوں کے کاغزات میں کمی نکالتے ہوئے بسیں لینے سے انکار کر دیا۔ نتیجہ یہ ہوا کہ صرف اپنی ضد کی خاطر حکومت نے ہزاروں لاکھوں مزدوروں اور اُنکے خاندان کی خواتین معصوم بچّوں کو تپتی سڑک پر بھوکا اور پیاسا چھوڑ دیا۔ مزدور ابھی تک گھر نہیں پہنچے ہیں۔ جب حکومت کے اس اقدام کے خلاف کانگریس نے اپنی آواز بلند کی تو حکومت نے کانگریس کے ریاستی صدر اجے کمار للّو کو گرفتار کر لیا ہے۔ اُنہوں نے مزید کہا ہے کہ اجے کمار للّو کی رہائی تک یہ دھرنا اور احتجاجی مظاہرہ جاری رہےگا۔