اردو

urdu

ETV Bharat / city

سی اے اے اور این آر سی کا تنازع، مسلمانوں کو بیدار کرنے کی کوشش

بریلی کے ایس ایس پی شیلیش کمار پانڈے نے شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے بارے میں مسلم علاقوں میں چوپال لگا کر قانون کی بابت تمام پہلوؤں سے روبرو کرایا اور کسی بھی طرح کی افواہ میں نہ پڑنے اور ہمیشہ بیدار رہنے کے لئے آگاہ کیا۔

caa is not aplicable for indian citizens
سی اے اے اور این آر سی کے بابت مسلمانوں کو بیدار کرنے کی کوشش

By

Published : Dec 23, 2019, 9:39 PM IST

ریاست اترپردیش کے ضلع بریلی میں ایس ایس پی شیلیش کمار پانڈے نے شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے بابت مسلمانوں کو بیدار کرنے کی کوشش کی۔

انہوں نے شہر کے مسلم اکثریتی مختلف علاقوں میں چوپال لگاکر لوگوں کو یہ سمجھانے کی کوشش کی کہ یہ قانون مسلمانوں کے خلاف نہیں ہے۔

بریلی کے ایس ایس پی شیلیش کمار پانڈے نے شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے بارے میں مسلم علاقوں میں چوپال لگاکر قانون کے بابت تمام پہلوؤں سے روبرو کرایا اور کسی بھی افواہ سے بیدار رہنے کے لئے آگاہ کیا۔

انہوں نے مسلمانوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ آپ کو کسی افواہ اور غلط فہمی سے خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے، یہ قانون یہاں کے مقامی شہریوں کے لئے نہیں ہے۔

سی اے اے اور این آر سی کے بابت مسلمانوں کو بیدار کرنے کی کوشش

آپ سب لوگ یہیں کے باشندے ہیں اور اسی ملک کے شہری ہیں، آپ اس شہر میں امن و امان قائم رکھنے میں جیسے پہلے اپنا تعاون کرتے رہے ہیں، اُسی طرز پر آپ کو ایک امن پسند شہری ہونے کی مثال قائم کرنی ہے۔ یہ شہر آپکا ہے اور اسے آپ ہی بہتر بنا سکتے ہیں۔ بریلی کے شہری اس محبت کے ساتھ امن و امان قائم رکھیں تاکہ دیگر شہری کو کوئی دقت اور تکلیف نہ ہو۔

ایس ایس پی نے مزید کہا کہ محض کچھ شرپسند عناصر لوگوں کو گمراہ کرکے سوشل میڈیا پر قابل اعتراض پوسٹ کرکے جاہلانہ طریقہ ہنگامہ آرائی کررہے ہیں۔

ایس ایس پی کا کہنا ہے کہ وہ جگہ جگہ لوگوں کو آگاہ کرنے کے لئے کوشاں ہیں۔ دوسری طرف، وہ لوگوں کو یہ بھی ہدایت دے رہے ہیں کہ اگر وہ قانون کو اپنے ہاتھ میں لیں گے تو ان کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گا۔

اہم بات یہ ہے کہ ایس ایس پی شیلیش کمار پانڈے کی یہ کوشش عوام کے ذہن پر کتنا اثر کرتی ہے، یہ آنے والا وقت ہی طے کرےگا۔

اہم بات یہ ہے کہ امن کے شہر بریلی میں گزشتہ جمعہ کے روز شہر کے ایف آر اسلامیہ انٹر کالج کے میدان میں ایک لاکھ سے زائد مسلمانوں نے مظاہرے میں شرکت کرکے اپنا نظریہ پیش کیاتھا۔

مزید پڑھیں:سوروگنگولی کی لوگوں کو پرُامن طریقے سے احتجاج کرنے کی اپیل کی

انہوں نے پر امن انداز میں اعلیٰ افسران کو میمورنڈم دیا اور بغیر کسی معمولی تنازعہ کے سکون کے ساتھ اپنے گھر واپس لوٹ گئے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details