بریلی: کورونا کے ابتدائی دور میں جب لوگوں کو اپنی اور اپنے عزیزوں کی جان کی فکر تھی، اُس دوران دنیا بھر میں صحتی ملازمین اور اہلکار اپنی زندگی داؤں پر لگا کر کورونا متاثرین کا علاج کر رہے تھے۔ اس دوران متعدد صحتی ملازمین نے اپنی جان بھی گواں دی۔ اب اُن تمام ملازمین کی یاد میں بریلی میں ایک مجسمہ قائم کیا جا رہا ہے، جو پوری دنیا کے لیے خوبصورت پیغام ہے۔ کورونا میں دیگر افراد کی جان بچانے کے عوض میں اپنی جان دینے والے صحتی ملازمین کو خراج تحسین پیش کرنے کے مقصد سے یوروپ کے ملک لاتویا کے مجسمہ ساز ''ایگرس وکسے'' کی تعمیر کردہ مجسمے کی ''مِڈیکس ٹو دا ورلڈ'' عنوان سے نقاب کشائی کی جائے گی Statue will be Erected in Memory of the Health Workers in Bareilly ۔
ڈاکٹر سومیش مہروترا کے مطابق کورونا کی پہلی لہر کے مہلک حالات کے باوجود دنیا بھر کے ڈاکٹروں نے اپنا فرض ادا کیا۔ کئی ڈاکٹرس کی موت بھی ہو گئی تھی۔ ڈاکٹروں کی اس قربانی کے پیش نظر مجسمہ ساز ”ایگرس وکسے“ نے خاتون ڈٓاکٹر کا ایک مجسمہ تیار کیا۔ جسے ”مڈیکس ٹو دا ورلڈ“ کا نام دیا گیا۔ یہ مجسمہ پوری دنیا کے ڈاکٹروں کے لیے الہام کا باعث ہے۔ شہر میں ”دیپمالا نرسنگھ کالج“ کے مالک ڈاکٹر سومیش مہروترا نے ”مڈیکس ٹو دا ورلڈ“ سے متاثرہوکر اس مجسمے کو اپنے کالج میں قائم کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔
Statue will be Erected in Memory of the Health Workers: بریلی میں کورونا سے فوت ہونے والے صحتی ملازمین کی یاد میں بنے گا مجسمہ
کورونا وائرس کے دور میں لوگوں کی خدمت کرتے ہوئے جان گنوانے والے صحتی ملازمین کی یاد میں اترپردیش کے بریلی میں مجسمہ لگایا جائے گا۔ جس کا یوروپ کے ملک لاتویا کے مجسمہ ساز ''ایگرس وکسے'' کی تعمیر کردہ مجسمے کی ''مِڈیکس ٹو دا ورلڈ'' عنوان سے نقاب کشائی کی جائے گی Statue will be Erected in Memory of the Health Workers۔
Statue will be Erected in Memory of the Health Workers in Bareilly
مزید پڑھیں:
ڈاکٹر سومیش مہروترا نے جب مجسمہ ساز ایگرس وکسے سے مزید ایک مجسمہ بنانے کی گزارش کی، تو اُن کے جزبے کو پیش نظر رکھتے ہوئے ایگرس وکسے نے ڈاکٹر سومیش مہروترا سے کہا کہ وہ اُنہیں حقیقی مجسمہ ہی بطور تحفہ پیش کریں گے۔