گوگل انڈیا کے مطابق گزشتہ 48 گھنٹوں میں جموں و کشمیر اور ملک کے دیگر حصوں میں سوپور حملے کے تعلق سے جانکاری حاصل کرنے کے لیے انٹرنیٹ استعمال کرنے والے افراد نے ان کے سرچ انجن کا استعمال کیا ہے۔
گوگل کے ترجمان نے اپنے بیان میں دعویٰ کیا ہے کہ "گزشتہ ماہ بھارت - چین تعلقات کو لے کر سب سے زیادہ انٹرنیٹ پر سرچ ہو رہی تھی۔ تاہم گزشتہ 48 گھنٹوں میں جموں و کشمیر کے سوپور علاقہ میں ہوئے عسکریت پسند حملے کے تعلق سے سب سے زیادہ سرچ (تلاش) کی گئی۔"
ان کا مزید کہنا تھا کہ "حملے کے بعد سے ہی سوپور، انٹرنیٹ استعمال کرنے والے افراد کی دلچسپی کا مرکز بنا ہوا تھا۔ ہمارے اعداد شمار کے مطابق ہر منٹ 60500 افراد سوپور حملے کے تعلق سے جانکاری حاصل کرتے تھے۔ عالمی وبا کورونا وائرس 40375 کے ساتھ دوسرے نمبر پر جبکہ بھارت - چین کے درمیان کشیدگی 15307 کے ساتھ تیسرے نمبر پر تھا۔"
ترجمان کے مطابق "سوپور اٹیک، تین سالہ بچہ، کشمیر کلینگ جیسے 'کی وارڈز' (Keywords) کے ساتھ لوگوں نے اس معاملے کے بارے میں تفصیلات حاصل کرنے کی کوشش کی۔"
ان کا مزید کہنا تھا کہ "گوگل ہمیشہ کوشش کرتا ہے کہ ہر ملک کے قوانین کا احترام کریں جس وجہ سے گوگل امیج سرچ میں بچے کی تصویروں پر کچھ پابندیاں اور قدغنیں لگانی پڑی۔ جس کے باوجود بھی وہ تصویر اور ویڈیو سیکشن میں اول نمبر پر رہی۔"
'سوپور حملہ' گوگل پر تلاش کیا جانے والا پہلا معاملہ رہا - سوپور حملہ
'ملک سے باہر کی بات کریں تو پاکستان، ترکی، کینیڈا اور ایران سے سوپور حملہ سب سے زیادہ سرچ کیا گیا۔'
یہ بھی پڑھیں: سی آر پی ایف کی ناکہ پارٹی پر حملہ، جوان اور ایک عام شہری ہلاک
سرچ کرنے والے افراد کی لوکیشن کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ "جموں و کشمیر سے سب سے زیادہ سرچ آنا لازمی تھا تاہم ملک کے دیگر حصے جیسے دہلی، پنجاب، گجرات، مہاراشٹر اور کیرالہ سے بھی لاکھوں کی تعداد میں لوگوں نے سوپور حملے کے تعلق سے تفصیلات حاصل کرنے کے لیے گوگل کا استعمال کیا۔ ملک سے باہر کی بات کریں تو پاکستان، ترکی، کینیڈا اور ایران سے سوپور حملہ سب سے زیادہ سرچ کیا گیا۔"
یہ بھی پڑھیں: سوپور حملہ: ہلاک شدہ شہری کے تین سالہ نواسے کی دردناک کہانی
واضح رہے کہ بدھ کو عسکریت پسندوں نے سوپور میں سکیورٹی فورسز کی نا کا پارٹی پر حملہ کیا تھا جس میں سی آر پی ایف کے ایک اہلکار کے ساتھ ساتھ ایک عام شہری بھی ہلاک ہوا تھا۔ اس عام شہری کے ہمراہ کا تین سال کا نواسہ بھی تھا جسے پولیس نے بچانے کا دعویٰ کیا۔
یہ بھی پڑھیں: شہری کو سکیورٹی فورسز نے ہلاک کیا: لواحقین کا دعویٰ
جہاں ایک طرف ہلاک شدہ بزرگ شہری کے اہلخانہ نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کی ہلاکت سیکیورٹی فورسز کی جانب سے کی گئی وہیں سکیورٹی فورسز نے ان الزامات کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔