محمد سلیم خان کو کاشتکاری کا شوق ہے۔ انہوں نے اپنے اسی کاشتکاری کے شوق کو کامیابی کے ساتھ کاروبار میں تبدیل کر دیا ہے۔
محمد سلیم مختلف اقسام کی سبزیوں کی کاشتکاری کرتے ہیں جس میں ابھی حال ہی میں انہوں نے میٹھی مکئی تیار کی ہے۔ اس کامیابی کے لیے انہوں نے تحصیل بونيار اور تحصیل اوڑی میں اپنا نام روشن کیا ہے۔
ان کے اس کاشتکاری کے کاروبار سے تعلیم یافتہ نوجوانوں کو بھی روزگار فراہم ہو رہا ہے۔
بارہمولہ کے سرحدی قصبہ بونيار نورکھا کے رہنے والے محمد سلیم خان کے والد بھی کسان تھے جس کی وجہ سے ان کا یہ شوق خاندانی پیشہ بھی رہا ہے۔
سلیم سرکاری ٹیچر تھے۔ اپنی ریٹائرمنٹ کے بعد سلیم نے کاشتکاری کے اپنے شوق کو کاروبار میں تبدیل کر دیا۔
سلیم اپنی زمین میں میٹھی مکئی لگا کر ہر سال کوئنٹل کے حساب سے مکئی بیچتے ہیں۔ یہ میٹھی مکئی 100 دنوں کے بعد کاٹی جاتی ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ سلیم مختلف قسم کی سبزیاں جیسے کدو، بیگن، مولی، گاجر، مرچی اور بروک لین جیسی سبزی کی بھی کاشتکاری کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ وہ کئی قسم کے پھل جیسے ناشپاتی، اٹلی کے اخروٹ وغیرہ بھی پیڑ بھی لگائے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ شہد، زیتون، اور ان کا ایک ڈیری فارم بھی ہے، جس سے وہ بڑی مقدار میں دودھ بیچتے ہیں۔ ان کا مرغیوں کا ایک فارم بھی ہے جس میں 100 سے زیادہ مرغیاں ہیں، جنہیں بیچ کر وہ کافی منافع کماتے ہیں۔
محمد سلیم خان نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہماری تحصیل اوڑی اور تحصیل بونيار کی زمین میٹھی مکئی کے لئے بہت اچھی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایگریکلچر ڈیپارٹمنٹ ہم کسانوں کے لیے بہت کچھ کر رہا ہے، لیکن بیداری کی کمی کی وجہ سے کسانوں کو بہت سی اسکیمز کے بارے میں انہیں جانکاری ہی نہیں ہے۔ ایگریکلچر ڈپارٹمنٹ کسانوں کو معلومات فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔ ایسے میں ضروری ہے کہ کیمپ لگاکر لوگوں کو بیدار کیا جائے۔
جونیئر ایگریکلچر ایکسٹینشن آفیسر محمد ایوب نے کہا کہ ایگریکلچر ڈپارٹمنٹ ہر وقت کسانوں کے ساتھ کھڑا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سلیم صاحب ایک محنتی اور کامیاب کسان ہیں۔ ایگریکلچر ڈیپارٹمنٹ نے ان کو مفت میں ایک ہکٹیئر میں میٹھی مکئی لگانے کے لیے دیں۔ اس کے علاوہ ان کی مارکیٹ کے لیے بھی اگریکلچر ڈپارٹمنٹ نے ان کی مدد کی۔
مزید پڑھیں:
مرکزی حکومت اور محکمہ اگریکلچر کو چاہیے کہ میٹھی مکئی کی ایک مناسب قیمت طے کی جائے تاکہ کسانوں کو اس سے فائدہ ہو۔