ریاست جموں و کشمیر کے ضلع بارہمولہ کے سوپور قصبہ سے تعلق رکھنے والی ڈاکٹر مبینہ رمضان یتیم بچیوں کی تعلیم کے لیےسرگرمی سے خدمات انجام دے رہی ہیں۔ اس مقصد کی تکمیل کے لیے انہوں نے جامعہ اسلامیہ معہد المسلمات نامی ایک ادارےکا قیام کیا جہاں اب سینکڑوں یتیم بچیاں زیر تعلیم ہیں۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے ڈاکٹر مبینہ رمضان نے کہا کہ ' یونیوسٹی سے فراغت کے بعد معاشرے کی تعمیر و ترقی کے لیے کچھ کرنا چاہتی تھیں، خاص کر ایسی بچیوں کے لیے جو والدین کی شفقت سے محروم ہوگئی ہیں، انہیں تعلیم سے جوڑنے کے لیے ایک ادارے کا قیام کیا'۔
یتیم لڑکیوں کی تعلیم کے لیے سرگرم ڈاکٹر مبینہ رمضان اور انکے ادرے پر ای ٹی وی بھارت کی خصوصی رپورٹ ۔ انہوں نے کہا کہ ابتدا میں ہمارے پاس وسائل کی کمی تھی جس کی وجہ سے ادارہ چلانے میں مشکلات درپیش تھیں، لیکن اللہ کی مدد سے ہمیں اپنے مشن میں کامیابی ملی۔
اس وقت ہمارے ادارے میں 150 بچیاں زیر تعلیم ہیں، جنہیں دینی علوم کے ساتھ عصری تعلیم بھی دی جاتی ہے، مزید بچیوں کو باخیتار بنانے کے لیے انہیں 'ووکیشنل ٹرینگ' دی جاتے ہے، تاکہ وہ خو کفیل اور خود مختار بن سکیں'۔
بتادیں کہ ڈاکٹر مبینہ رمضان کو ان کی تعلیمی خدمات کی وجہ سے حال ہی میں عالمی پیمانے پر بااثر مسلم شخصیات ایوارڈ ' انفلوئنشنل پرنسنالیٹی ان دا مسلم ورلڈ' کے باوقار ایوارڈ سے نوازا گیا ہے۔