اردو

urdu

ETV Bharat / city

بارہمولہ: انتظامیہ سے قدیم ترین پاور ہاؤس کو دوبارہ شروع کرنے کی اپیل

کشمیر حکومت کی جانب سے یہ وعدہ کیا گیا تھا کہ مہرا پاور ہاؤس کو پھر سے شروع کیا جائے گا۔ لیکن ابھی تک کوئی عملی قدم نہیں اٹھایا گیا ہے۔

قدیم ترین پاور ہاؤس
قدیم ترین پاور ہاؤس

By

Published : Aug 31, 2021, 1:08 PM IST

Updated : Aug 31, 2021, 3:10 PM IST

شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ کے اوڑی علاقہ مورہ پر واقع جنوبی ایشیا کا قدیم ترین پاور ہاؤس 1992 سے ناکارہ ہے اور حکومت اسے ٹھیک کرنے میں ناکام رہی ہے۔ اس ورثہ کو اوڑی کے بونیار میں سرینگر-مظفر آباد روڈ پر دریائے جہلم کے بائیں کنارے پر یوروپی انجینیئروں نے 1902 میں تعمیر کیا تھا۔ سنہ 1992 کے بعد سے حکومت کی طرف سے مورہ پاور ہاؤس کی طرف کوئی توجہ نہیں دی گئی تھی۔

قدیم ترین پاور ہاؤس


تاہم حکومت کی جانب سے ایک آرڈر پاس کیا گیا تھا کہ مورہ پاور ہاؤس پر کام شروع ہوگا لیکن ابھی تک یہ پاور ہاؤس شروع نہیں کیا گیا۔

مقامی باشندہ ساحل احمد نے اے ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی جانب سے یہ وعدہ کیا گیا تھا کہ مہرا پاور ہاؤس کو پھر سے شروع کیا جائے گا۔ لیکن ابھی تک کوئی عملی قدم نہیں اٹھایا گیا ہے۔

مزید پڑھیں:قدیم ورثہ کا تحفظ کس کے ذمے؟


مقامی باشندہ راشد احمد نے کہا کہ ہم انتظامیہ سے یہ اپیل کرتے ہیں کہ اس مہرا پاور ہاؤس کو پھر سے شروع کیا جائے۔ علاقے کے لوگ مرکزی حکومت سے یہ گزارش کررہے ہیں کہ جلد سے جلد مہرا پاور ہاؤس شروع کیا جائے۔

Last Updated : Aug 31, 2021, 3:10 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details