اردو

urdu

ETV Bharat / city

بانڈی پورہ: منہ کھر بیماری کے خلاف ٹیکہ کاری مہم کا آغاز

محکمہ اینمل ہسبنڈری کی جانب سے انتظامیہ کے افسران کو جانکاری دی گئی کہ مویشیوں کے لیے درکار ویکسین کو پہلے ہی متعلقہ بلاکس میں منتقل کر دیا گیا ہے اور مہم کے لیے تفصیلی شیڈول بھی تیار کر لیا گیا ہے۔

بانڈی پورہ: منہ کھر بیماری کے خلاف ٹیکہ کاری کی مہم کا آغاز
بانڈی پورہ: منہ کھر بیماری کے خلاف ٹیکہ کاری کی مہم کا آغاز

By

Published : Nov 4, 2021, 3:45 PM IST

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ میں محکمہ انمل ہسبنڈری کی جانب سے مویشیوں میں پائی جانے والی مہلک بیماری منہ کھر کو روکنے کے لیے ٹیکہ کاری کی مہم کا آغاز کیا گیا۔ مہم کا آغاز ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر بانڈی پورہ نے کیا۔

بانڈی پورہ: منہ کھر بیماری کے خلاف ٹیکہ کاری کی مہم کا آغاز

ویکسینیشن مہم محکمہ کی جانب سے مویشیوں میں منہ کھر کی بیماری (ایف ایم ڈی) کے خلاف شروع کی گئی جو نیشنل اینیمل ڈیزیز کنٹرول پروگرام (NADCP) کا ایک حصہ ہے۔

محکمہ کے مطابق ویکسینیشن کی ملک گیر مہم کے دوران ضلع بانڈی پورہ میں ایک لاکھ سے زائد مویشیوں کو ویکسین فراہم کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔

اے ڈی سی بانڈی پورہ نے مویشیوں میں پائی جانے والی اس عام بیماری سے لڑنے کے لیے محکمہ اینمل ہسبنڈری کی کوششوں کی ستائش کی اور کہا کہ ایف ایم ڈی مویشیوں کی اموات کی سب سے بڑی وجہ ہے جبکہ دودھ کی پیداوار میں بھی کمی کا باعث بنتی ہے۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ ویکسینیش مہم سے مویشیوں کی اموات کو روکنے میں مدد ملے گی۔

اے ڈی سی نے مویشی پالن سے جڑے کسانوں کو اس موقع سے بھرپور استفادہ حاصل کرنے اور ہر مویشی کو ٹیکہ لگانے اور مقررہ ہدف کو حاصل کرنے کے لیے اپنا بھرپور تعاون دینے کی اپیل کی۔

محکمہ کی جانب سے انہیں جانکاری دی گئی کہ مویشیوں کے لیے درکار ویکسین کو پہلے ہی متعلقہ بلاکس میں منتقل کر دیا گیا ہے اور مہم کے لیے تفصیلی شیڈول بھی تیار کر لیا گیا ہے۔

چیف اینمل ہسبنڈری آفیسر ڈاکٹر جی اے لون نے ایف ایم ڈی سے متعلق تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ یہ مختلف اینٹی جینک اقسام کے ایف ایم ڈی وائرس سے ہوتا ہے اور بہت آسانی سے مویشیوں میں پھیلتا ہے۔

مزید پڑھیں:'کاہچرائی کی بھی تاربندی ہوگی تو ہمارے مویشی کہاں چریں گے'

انہوں نے کہا کہ جانور کے منہ میں چھالے پڑ جاتے ہیں جو بعد میں السر کا باعث بنتے ہیں، جبکہ اس وائرس سے جانور کے پاؤں بھی متاثر ہوتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس کی وجہ سے جانور ٹھیک سے نہیں کھا پاتے، گاے اور بھینس دودھ نہیں دیتی اور بیل ہل نہیں چلا سکتے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بیماری دودھ کی پیداوار میں کمی، بچھڑوں کی اموات اور علاج کے اخراجات میں اضافے کا سبب بنتی ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details