جس جگہ پر عام لوگ جانے سے کتراتے تھے آج وہاں سیلفیز کلک کرنے والے سیاحوں کا شور ہے۔ وادی گریز میں سیاحوں کے آنے کا موسم جون سے ستمبر تک ہوتا ہے۔
ضلع بانڈی پورہ کے گریز میں سیاحت کو فروغ دینے کے لیے ایک پولیس افسر کی جانب سے' گو گریز'(go guraz) مہم رنگ لا رہی ہے۔ یہ پہلی بار ہے جب گریز میں سیاحوں کی ریکارڈ تعداد قدرتی مناظر دیکھنے کے لیے پہنچ رہی ہے۔
بانڈی پورہ کے سرحدی علاقے گریز میں ان دنوں سیاحوں کا خوب رش دیکھنے کو مل رہا ہے۔ اگرچہ گریز میں سیاحت کو فروغ دینے کے لیے پچھلے کئی سالوں سے 'گریز فیسٹول'(Guraz Festival) منعقد کیا جاتا تھا تاہم یہ فیسٹول سیاحوں کو گریز لانے میں زیادہ کامیاب نہیں رہا۔
تاہم کچھ عرصہ قبل جب گریز میں شیخ عادل نام کے ایک پولیس افسر کو بحیثیت ایس ڈی پی او گریز تعینات کیا گیا تو انہوں نے پہلے ہی دن گریز میں سیاحت کو فروغ دینے کے لیے سماجی رابطہ ویب سائٹ ٹویٹر پر ' گو گریز'(go guraz) کیمپین شروع کی اور لوگ آتے گئے اور کارواں بنتا گیا ۔گو گریز کیمپین کے ساتھ لوگوں کی ایک بڑی تعداد جڑ گئی اور یوں گریز وادی میں پہلی مرتبہ سیاحوں کی ریکارڈ آمد دیکھنے کو ملی۔