جھیل ولر کے متصل زالوان علاقے میں گذشتہ دو برسوں سے مسلسل غیر قانونی ریت مافیا سرگرم ہونے کے باعث اس علاقے میں ہرسال ہزاروں کی تعداد میں پیڑ پودے گر کر تباہ ہو جاتے ہیں۔
غیر قانونی ریت نکالنے سے درخت تباہ، ماحولیات کو نقصان جس کی وجہ سے نہ صرف کروڑوں کا نقصان ہوتا ہے بلکہ ماحول پر بھی اس کا برا اثر پڑتا ہے۔یہاں نگرانی کے لیے جنگلات کے کئی ملازم تعینات کیے گئے ہیں لیکن وہ بے بس ہیں۔ ولر سے متصل زالوان کے اس علاقے میں لاکھوں کی تعداد میں بیدا کے درخت موجود ہیں۔ اس سے نہ صرف کنارے کسکنے سے رک جاتے ہیں بلکہ ان ہی کے باعث یہاں ہزاروں کی تعداد میں چرند و پرند اپنی آمائش گاہ اور سکونت کا اختیار کرتے ہیں۔
تاہم گزشتہ دو برس سے بے لگام ریت مافیا اس علاقے کو تباہی کے در پے ہے. مقامی باشندوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے اسے اور اس سے پیدا ہونے والے نقصانات کو رکوانے کے لیے کئی کوششیں تو کیں لیکن بے سود ثابت ہوئیں
مقامی باشندوں کا مطالبہ ہے کہ اس مافیا کو جلد سے روکا جائے تاکہ سیکڑوں کنال کی اراضی اور ہزاروں کی تعداد میں پیڑ پودوں کو تباہی سے بچایا جاسکے۔