اننت ناگ:دور جدید میں جہاں سائنس نے اتنی ترقی کرلی ہے کہ انسان کی پوری زندگی سائنسی ایجادات و آلات پر منحصر Depending on the various Inventions and Tools of Science ہے، مشینوں کے اس دور میں سائنس نے انسان کی آرام و آسائش کے لیے جن چیزوں کا ایجاد کیا، ان میں بجلی کا عمل دخل لازم ملزوم Electrical Interference is Mandatory ہے، یعنی بجلی کے بغیر مشینوں کا چلنا محال ہے۔ سیدھے الفاظ میں یہ بھی کہا جاسکتا ہے کہ جہاں بجلی ہے وہاں انسان کو ہر طرح کی آرام و آسائش حاصل ہے، لیکن ہمارے ملک میں جہاں ایک جانب ڈیجیٹل انڈیا کے نعرے بلند کیے جارہے تو وہیں کچھ ایسے بھی علاقے ہیں جہاں کے لوگ بجلی جیسی اہم سہولت سے محروم ہیں۔
جنوبی ضلع اننت ناگ کے کوکرناگ کے قصبے سے تقریباً 18 کلومیٹر کی دوری پر واقع فاٹن نام کا ایک علاقہ ہے جہاں لوگ دور جدید میں بھی صبح و شام کے اوقات میں اپنے گھروں میں روشنی لکڑیاں جلاکر کرتے ہیں، جسے دیکھ کر انسان کو قدیم زمانے کی یاد تازہ ہو جاتی ہے۔
کوکرناگ کے اس دور دراز گاؤں کے لوگوں نے بجلی کا نام تو سنا ہے، مگر کبھی دیکھا نہیں ہے۔ یہاں کے لوگ آج بھی بجلی سے محروم ہیں۔ مقامی لوگوں نے بجلی دور سے ہی پڑوس کے گاؤں میں دیکھا ہے۔
علاقے کے لوگ شام ڈھلتے ہی لکڑی جلا کر اپنے گھروں میں روشنی کا اہتمام کرتے ہیں، جب کہ اس پسماندہ علاقے میں تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ پڑھائی کے لیے موم بتی جلاتے ہیں۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ ان کے بچے تعلیم کے نور سے روشناس ہونا چاہتے ہیں، مگر بجلی کی عدم دستیابی کی وجہ سے انہیں برسوں سے مشکلات درپیش ہیں۔ اگرچہ حکومت نے ان کو بجلی پہچانے کے خواب دکھائے تاہم وہ خواب شرمندہ تعبیر نہ ہو سکا، جس کی وجہ سے یہاں کے لوگ قدیم زمانے کی طرز پر زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔
ماڈرن دور میں موبائل فون کی اہمیت سے کون واقف نہیں، مگر یہاں کے لوگوں کو موبائل فون چارج کرنے کے لیے بھی دوسرے گاؤں کا رخ کرنا پڑتا ہے، بجلی کی عدم دستیابی سے مذکورہ علاقے کے لوگ ان سائنسی ایجادات سے بے خبر ہیں، جنہیں ہم ضروریاتِ زندگی کے لیے اہم تصور کرتے ہیں، آج کی تاریخ تک یہاں کے مقامی سیاست دانوں نے انہیں بجلی کے سپنے تو دکھائے لیکن وہ خواب کبھی شرمندہ تعبیر نہ ہوسکا۔
گزشتہ سال اگرچہ ای ٹی وی بھارت نے مذکورہ علاقے کے لوگوں کی مشکلات کا ازالہ کرنے کے لیے یہ خبر منظر عام پر لائی تھی جس کے بعد محکمہ بجلی کے اسسٹنٹ ایکزیکیٹو انجینئر نے ای ٹی وی کے نمائندہ کو یقین دلایا تھا کہ بہت جلد لوگوں کی مشکلات کا ازالہ کیا جائے گا، خبر نشر ہونے کے بعد محکمہ نے مذکورہ علاقے میں ایک ٹرانسفارمر بھی نصب کیا تھا، تاہم گزشتہ ایک سال سے محکمہ مذکورہ علاقے میں ترسیلی لائنوں اور کھمبوں کو نصب کرنے میں ناکام ثابت ہوا، حالانکہ مقامی لوگوں نے ای ٹی وی بھارت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ای ٹی وی بھارت پر خبر نشر ہونے کے چند ماہ بعد محکمہ حرکت میں آیا تھا، جس کے سبب علاقے میں ایک ٹرانسفارمر نصب کیا گیا، تاہم علاقے میں ابھی بھی ترسیلی نظام کا فقدان ہے۔
معاملے کی کیفیت کو دیکھتے ہوئے ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ نے یہ مسئلہ محکمہ بجلی کے ایگزیکٹو انجینئر اظہر آفتاب وکیل کی نوٹس میں لایا تو انہوں نے کہا کہ محکمہ نے 'سوبھاگہ اسکیم' کے تحت اُن تمام علاقوں تک بجلی پہنچانے کی غرض سے پہلے ہی اقدامات اٹھائے ہیں۔