اردو

urdu

ETV Bharat / city

People Burning Wood For Light in Anantnag: دور جدید میں بھی اندھیرے میں زندگی گزارنے پر مجبور لوگ

بجلی کی عدم دستیابی Unavailability of Electricity کی وجہ سے کوکرناگ کے فاٹن نام کے علاقے Faatan Village of Kokranag کے لوگ برسوں سے صبح و شام کے اوقات میں لکڑیاں جلاکر اپنے گھروں میں روشنی کرتے ہیں۔ اگرچہ حکومت نے گھر گھر بجلی پانی پہنچانے کے وعدے کیے تھے، تاہم وہ وعدے وفا نہ ہوسکے، جس کی وجہ سے یہاں کے لوگ قدیم زمانے کی طرز پر زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔

دور جدید میں بھی اندھیرے میں زندگی گزارنے پر مجبور لوگ
Darkness From Decades In Modern Era

By

Published : Feb 2, 2022, 7:08 PM IST

اننت ناگ:دور جدید میں جہاں سائنس نے اتنی ترقی کرلی ہے کہ انسان کی پوری زندگی سائنسی ایجادات و آلات پر منحصر Depending on the various Inventions and Tools of Science ہے، مشینوں کے اس دور میں سائنس نے انسان کی آرام و آسائش کے لیے جن چیزوں کا ایجاد کیا، ان میں بجلی کا عمل دخل لازم ملزوم Electrical Interference is Mandatory ہے، یعنی بجلی کے بغیر مشینوں کا چلنا محال ہے۔ سیدھے الفاظ میں یہ بھی کہا جاسکتا ہے کہ جہاں بجلی ہے وہاں انسان کو ہر طرح کی آرام و آسائش حاصل ہے، لیکن ہمارے ملک میں جہاں ایک جانب ڈیجیٹل انڈیا کے نعرے بلند کیے جارہے تو وہیں کچھ ایسے بھی علاقے ہیں جہاں کے لوگ بجلی جیسی اہم سہولت سے محروم ہیں۔

Darkness From Decades In Modern Era

جنوبی ضلع اننت ناگ کے کوکرناگ کے قصبے سے تقریباً 18 کلومیٹر کی دوری پر واقع فاٹن نام کا ایک علاقہ ہے جہاں لوگ دور جدید میں بھی صبح و شام کے اوقات میں اپنے گھروں میں روشنی لکڑیاں جلاکر کرتے ہیں، جسے دیکھ کر انسان کو قدیم زمانے کی یاد تازہ ہو جاتی ہے۔

کوکرناگ کے اس دور دراز گاؤں کے لوگوں نے بجلی کا نام تو سنا ہے، مگر کبھی دیکھا نہیں ہے۔ یہاں کے لوگ آج بھی بجلی سے محروم ہیں۔ مقامی لوگوں نے بجلی دور سے ہی پڑوس کے گاؤں میں دیکھا ہے۔

علاقے کے لوگ شام ڈھلتے ہی لکڑی جلا کر اپنے گھروں میں روشنی کا اہتمام کرتے ہیں، جب کہ اس پسماندہ علاقے میں تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ پڑھائی کے لیے موم بتی جلاتے ہیں۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ ان کے بچے تعلیم کے نور سے روشناس ہونا چاہتے ہیں، مگر بجلی کی عدم دستیابی کی وجہ سے انہیں برسوں سے مشکلات درپیش ہیں۔ اگرچہ حکومت نے ان کو بجلی پہچانے کے خواب دکھائے تاہم وہ خواب شرمندہ تعبیر نہ ہو سکا، جس کی وجہ سے یہاں کے لوگ قدیم زمانے کی طرز پر زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔

ماڈرن دور میں موبائل فون کی اہمیت سے کون واقف نہیں، مگر یہاں کے لوگوں کو موبائل فون چارج کرنے کے لیے بھی دوسرے گاؤں کا رخ کرنا پڑتا ہے، بجلی کی عدم دستیابی سے مذکورہ علاقے کے لوگ ان سائنسی ایجادات سے بے خبر ہیں، جنہیں ہم ضروریاتِ زندگی کے لیے اہم تصور کرتے ہیں، آج کی تاریخ تک یہاں کے مقامی سیاست دانوں نے انہیں بجلی کے سپنے تو دکھائے لیکن وہ خواب کبھی شرمندہ تعبیر نہ ہوسکا۔

گزشتہ سال اگرچہ ای ٹی وی بھارت نے مذکورہ علاقے کے لوگوں کی مشکلات کا ازالہ کرنے کے لیے یہ خبر منظر عام پر لائی تھی جس کے بعد محکمہ بجلی کے اسسٹنٹ ایکزیکیٹو انجینئر نے ای ٹی وی کے نمائندہ کو یقین دلایا تھا کہ بہت جلد لوگوں کی مشکلات کا ازالہ کیا جائے گا، خبر نشر ہونے کے بعد محکمہ نے مذکورہ علاقے میں ایک ٹرانسفارمر بھی نصب کیا تھا، تاہم گزشتہ ایک سال سے محکمہ مذکورہ علاقے میں ترسیلی لائنوں اور کھمبوں کو نصب کرنے میں ناکام ثابت ہوا، حالانکہ مقامی لوگوں نے ای ٹی وی بھارت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ای ٹی وی بھارت پر خبر نشر ہونے کے چند ماہ بعد محکمہ حرکت میں آیا تھا، جس کے سبب علاقے میں ایک ٹرانسفارمر نصب کیا گیا، تاہم علاقے میں ابھی بھی ترسیلی نظام کا فقدان ہے۔

معاملے کی کیفیت کو دیکھتے ہوئے ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ نے یہ مسئلہ محکمہ بجلی کے ایگزیکٹو انجینئر اظہر آفتاب وکیل کی نوٹس میں لایا تو انہوں نے کہا کہ محکمہ نے 'سوبھاگہ اسکیم' کے تحت اُن تمام علاقوں تک بجلی پہنچانے کی غرض سے پہلے ہی اقدامات اٹھائے ہیں۔

مزید پڑھیں:

ان کا کہنا ہے کہ تقریباً %90 فیصدی کام مکمل ہوچکا ہے جبکہ %10 کام کرنا ابھی باقی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اُن علاقوں تک پہلے ہی میٹیریل پہنچایا گیا ہے، اور بہت جلد فاٹن علاقے میں بھی ترسیلی نظام کا ڈھانچہ تیار کیا جائے گا۔

انہوں نے نمائندہ کو یقین دلایا کہ رواں ماہ کے آخری ہفتے تک مذکورہ علاقے کے لوگوں کو بجلی پہنچائی جائے گی، تاکہ مقامی لوگوں کو بھی بجلی کی سہولت مل سکے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details