واضح رہے کہ ریاست مہاراشٹر میں کورونا وائرس کے بڑھتے اثر کو کم کرنے کی غرض سے آج حکومت مہاراشٹرا نے پوری ریاست میں 31 مارچ تک کرفیو نافذ کیا ہے۔لہذا اس ضمن میں علماء کرام کی ایک اہم میٹنگ رکن پارلیمنٹ امتیاز جلیل کی رہائش گاہ پر رکھی گئی جہاں موجودہ حالات کا جائزہ لیا گیا اور وبائی امراض کی روک تھام کے لیے مساجد میں نمازیں اور دیگر عبادات سے متعلق کچھ اہم فیصلے کیے گئے۔
کورونا وائرس: علماء کرام کا ایک اہم اجلاس اس میٹنگ میں ایم پی امتیاز جلیل کے علاوہ اورنگ آباد کے مشہور علماء کرام و دانشور طبقہ موجود تھا اس مشاورتی نشست میں کورونا وائرس کے پیش نظر احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی تفصیلی غور وفکر کی گئی۔
اس موقع پر علماء کرام نے متفقہ فیصلہ کیا کہ تمام مساجد میں لاؤڈ اسپیکر پر پانچ وقت نمازوں کے لیے اذان دی جائینگی اور نماز باجماعت بھی پابندی سے ادا کی جائیگی البتہ ائمہ مساجد میں قرآت میں اختصار سے کام لیں گے۔
اسی طرح مصلیان اکرام سے پر خلوص اپیل کی گئی ہے کہ وہ سنت و نوافل اپنے مکانات پر ادا کریں اور گھر سے ہی وضو کرکے مسجد پہنچے فرض نماز ادا کرکے فورا اپنے گھر کا رخ کرے معمر افراد اور بچوں کو مساجد میں نہ لائے مسجد کمیٹیوں کے ذمہ داران مساجد کی صاف صفائی کا خاص دھیان دے اسی طرح تمام محلہ جات کے ذمہ داران اپنے اپنے محلوں کے غرباء ضرورت مند مزدور پیشہ افراد کا خاص خیال رکھے