ریاست مہاراشٹر کے مسلم اکثریتی شہر مالیگاؤں میں جب کبھی کوئی سانحہ، قدرتی آفات اور حادثات رونما ہوتے ہیں یا جب کبھی کوئی فرد پانی میں ڈوب جاتا ہے، یا پھر ندی، نالوں، تالابوں، جھیلوں اور کنوؤں میں ڈوب جاتا ہے یا گم ہوجاتا ہے، ایسے حالات میں مدد کیلئے ایسے شخص کو بلایا جاتا ہے جو سب کچھ چھوڑ کر اپنی جان جوکھم میں ڈال کر مدد کیلئے دوڑا چلا آتا ہے۔ اس شخص کو شہر مالیگاؤں میں واٹر ٹائیگر کہا جاتا ہے۔
شکیل تیراک عرف واٹر ٹائیگر کا ایک عظیم کارنامہ یہ ہے کہ گزشتہ کئی سالوں سے شکیل تیراک مختلف حادثات میں پھنسے لوگوں کی جان بچاتا رہا ہے۔
انھوں نے ہزاروں لاشوں کو ہر مشکل حالات میں نکالا اور سینٹکروں افراد کی جان بچائی ہے۔ شکیل تیراک کی بے لوث خدمات کا اعتراف مالیگاؤں ڈیولپمنٹ فرنٹ کی جانب سے گذشتہ شب ایم ڈی ایف کی عوامی رابطہ آفس بمقام محمد علی روڈ مالیگاؤں میں کیا گیا۔ وہیں اس موقع پر ایم ڈی ایف ٹیم کی جانب سے ان کا پرتباک استقبال کیا گیا۔
شکیل تیراک کی استقبالیہ تقریب کی صدارت معروف سوشل ورکر اسامہ اعظمی نے کی۔ انھوں نے کہا کہ آج اس موقع پر شکیل تیراک کا استقبال اس لئے بھی کیا جا رہا ہے کہ گزشتہ روز منیاڈ ڈیم سے انھوں نے ایک نوجوان کی لاش مسلسل دس سے بارہ گھنٹوں میں پانی کے اندر کھوج کر نکالی۔ بعد ازاں یہ دیکھا گیا کہ اس نوجوان کی لاش نکالنے والے شکیل تیراک کو نظر انداز کر دیا گیا۔ اس معاملہ پر مختلف سیاسی نمائندوں نے بیان بازی شروع کردی۔ اس طرح کے معاملات شہر میں دکھائے دینے لگے ہیں کہ جب کبھی کوئی حادثہ پیش آتا ہے تو مدد کیلئے سب سے پہلے سماجی خدمتگار پہنچتے ہیں اور بعد میں سیاسی لوگ اس پر صرف بیان بازیاں کرتے ہیں۔
اس موقع پر مالیگاؤں ڈیولپمنٹ فرنٹ کے صدر احتشام بیکری والا نے کہا کہ شکیل تیراک کی خدمات کو فراموش نہیں کیا جاسکتا ہے۔ شکیل تیراک محکمہ فائر بریگیڈ میں ڈیوٹی کرتے ہیں اور بغیر پیسے کے دن و رات کیسے بھی اوقات میں لوگوں کی جان بچانے کیلئے حاضر رہتے ہیں۔