ریاست مہاراشٹر کے مسلم اکثریتی شہر مالیگاؤں میں جنتادل سیکولر نے مالیگاؤں کارپوریشن میں بدعنوانیوں کا الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ کارپوریشن میں افسران بڑے پیمانے پر گڑبڑی کر رہے ہیں۔
جنتا دل سیکولر اور متحدہ گٹھ بندھن نے میونسپل کارپوریشن گروپ رہنما کے دفتر میں پریس کانفرنس کر کارپوریشن میں تقرر افسران پر بدعنوانی کا الزام لگایا۔
مالیگاؤں کارپوریشن میں بدعنوانی کا الزام جنتا دل سیکولر کے رہنما مستقیم ڈگنیٹی نے کہا ہے کہ مالیگاؤں میونسپل کارپوریشن گزشتہ کچھ سالوں سے بدعنوانیوں کی آماجگاہ بنا ہوا ہے۔ روڈ پر روڈ بنانا، غیرقانونی شاپنگ کی فروخت، خراب کوالٹی کے کام کرنا، بغیر کام کے بل نکال لینے جیسے کام انجام دئے جاتے ہیں اور اب نئی قسم کی بدعنوانیاں کی جارہی ہیں جس میں سب سے بڑی بدعنوانی جو حال ہی میں سامنے آئی کچرے کی بائیومائننگ کیلئے اسٹینڈنگ کمیٹی نے نیا ٹھیکہ جاری کیا ہے۔ واضح رہے کہ مالدہ میں واقع کارپوریشن کے کچرا ڈپو پر کارپوریشن ملکیت کی بائیو مائننگ مشین موجود ہونے کے باجود سال2017 میں ایک نجی فرم کو ایک لاکھ کیوبک میٹر کچرے کی ری سائیکلنگ کرنے کا ٹھیکہ 15 کروڑ 25 لاکھ روپئے کی رقم میں ایک بار پھر سے جاری کردیا گیا، جو کارپوریشن کے عوامی خزانے کی بربادی کے مترادف ہے۔ مستقیم ڈگنیٹی نے کہا کہ ایک ایسی بدعنوانی سامنے آئی ہے کہ گرنا ڈیم سے مالیگاؤں فلٹر پلانٹ تک پانی پہنچانے کیلئے پانچ سوہارس پاور کی پمپنگ مشینوں کے کل آٹھ سیٹ نصب ہیں۔ اس تعلق سے گزشتہ دنوں مہاگٹھ بندھن کی گروپ رہنما شان ہند کے خط کے جواب میں پانی سپلائی انجینئر نے یہ خلاصہ کیا کہ ان میں سے چار سیٹ میں معمولی تکنیکی خرابی ہے۔ کارپوریشن ان خراب پمپنگ سیٹ کی درستگی کے نام پر 3 کروڑ 71 لاکھ روپئے خرچ کرنے کی راہ پر ہے جبکہ کے معیاری کمپنیوں کے سیٹ کی قیمت تقریباً 45 لاکھ روپئے تک ہے، یعنی جتنا پیسہ کارپوریشن چار سیٹ کی درستی کے نام پر خرچ کرنے کے درپے ہے، اتنے میں آٹھوں پمپنگ سیٹ نئے خریدے جاسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ ایسی چوری ہے جس سے کارپوریشن کو شدید مالی نقصان ہورہا ہے اور اس نقصان کی بھرپائی کارپوریشن مالیگاؤں کی غریب عوام سے ٹیکس کی صورت میں وصول کررہا ہے۔ اس بڑی مالی بدعنوانی کی شکایت بھی محکمہ شہری ترقیات سمیت اینٹی کرپشن محکمے میں کی گئی ہے۔ اس سلسلے میں مستقیم ڈگنیٹی نے مزید کہا کہ مہاگٹھ بندھن آگھاڑی کی کوشش ہے کہ مالیگاؤں سے ایسے بدعنوان، توڑی باز کا خاتمہ ہو اور ان میں جو افسران ملازمین شامل ہے ان پر بھی قانونی گرفت ہو۔
اس سلسلے میں ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے کارپوریشن کمشنر سے بات کرنے کی کوشش کی لیکن فی الحال اس تعلق سے انہوں نے کچھ بھی بولنے سے انکار کر دیا۔