حکومت نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ملک گیر سطح پر لاک ڈاؤن نافذ کیا جس کے نتیجے میں کروڑوں لوگ بے روزگار ہوگئے۔ بے روزگاری اس حد تک بڑھی کہ لوگ فاقہ کشی کرنے پر مجبور ہوگئے، یومیہ مزدوروں کی آمدنی کے ذرائع بند ہوگئے۔ بڑے پیمانے پر لوگ حکومتی اور نجی فلاحی تنظیموں کی امداد پر منحصر ہوکر رہ گئے۔
تعلیم یافتہ خاتون سڑک کنارے ماسک بیچنے پر مجبور - کروڑوں لوگ بے روزگار ہوئے
عالمی وبا کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے لگائے گئے لاک ڈاؤن کے بعد تنگدستی کی شکار تعلیم یافتہ خاتون سڑک کنارے ماسک بیچے پر مجبور ہے۔
کورونا وائرس اور لاک ڈاؤن کی وجہ سے آئی معاشی تنگی کا شکار بیشتر وہ افراد ہیں جو روز مرہ کی مزدوری اور چھوٹی موٹی ملازمت کرکے اپنا اور اہل خانہ کا خرچ چلاتے تھے۔ اورنگ آباد میں ایک خاتون نے اپنے شوہر کی ملازمت جانے کے بعد ماسک اور سینیٹائزر کا کاروبار شروع کیا ہے۔ انہوں نے اسے چھوٹے سطح پر شروع کیا ہے تاکہ اس سے ان کا گزارہ ہوسکے۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے خاتون نے کہا کہ' وہ اعلی تعلیم یافتہ بھی ہیں لیکن بحران کی وجہ سے انہیں کہیں ملازمت نہیں مل رہی ہے۔ آخر کار انہوں نے سڑک کے کنارے ماسک اور سینیٹائز بیچنے کا فیصلہ کیا۔'