اردو

urdu

ETV Bharat / city

ترنمول چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہونے والوں کی مخالفت

مرکزی وزیر بابل سپریو نے آسنسول میں ترنمول کانگریس کو چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہونے والے رہنماؤں کی مخالفت کردی ہے۔

مرکزی وزیر بابل سپریو نے ترنمول کانگریس چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہونے والے جتیندر تیواری کی مخالفت کردی
مرکزی وزیر بابل سپریو نے ترنمول کانگریس چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہونے والے جتیندر تیواری کی مخالفت کردی

By

Published : Dec 18, 2020, 12:45 PM IST

ریاست مغربی بنگال میں منعقد ہونے والے آئندہ اسمبلی انتخابات سے قبل دل بدل کا کھیل زوروں پر جاری ہے۔

دل بدل کے کھیل میں حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کو سب سے زیادہ نقصان اور بی جے پی کو غیرمعمولی فائدہ ہو رہا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز شھبندو ادھیکاری اور جتیندر تیواری ترنمول کانگریس کو چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہونے والے دو بڑے نام ہیں۔

مرکزی وزیر بابل سپریو نے ترنمول کانگریس چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہونے والے جتیندر تیواری کی مخالفت کردی

ان کے علاوہ ریاست کے مختلف اضلاع سے 2200 سے 2500 ترنمول کانگریس کارکنان بی جے پی میں شامل ہوئے۔

اقلیتی اکثریتی شہر آسنسول سے بی جے پی کے رکن پارلیمان اور مرکزی وزیر بابل سپریو نے ترنمول کانگریس چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہونے والے جتیندر تیواری کی مخالفت کردی۔

انہوں نے کہا کہ ترنمول کانگریس چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہونے والے زیادہ تر رہنما بدعنوان ہیں، اس لیے ان کی مخالفت لازمی ہے۔

رکن پارلیمان اور مرکزی وزیر بننے کے بعد ہی آسنسول کے عوام سے وعدہ کیا تھا کہ کوئلہ مافیا، بالی (بالو) اور جانوروں کے سمگلنگ میں ملوث کو نہیں بخشیں گے۔

ترنمول چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہونے والوں کی مخالفت

انہوں نے کہا کہ جن لوگوں کے خلاف متعدد الزامات ہیں۔ آج وہ پارٹی بدل کر بی جے پی میں شامل ہو جائیں گے تو ان کے خلاف کارروائی کیسے ہو گی؟

انہوں نے کہا کہ ترنمول کانگریس کے رکن اسمبلی جتیندر تیواری نے بی جے پی کے کارکنان پر ظلم ڈھائے ہیں اور بی جے پی کے کارکنان کے دلوں میں ان کے لیے نفرت ہے۔

انہوں نے کہا کہ 'اس بنیاد پر میں انہیں (جتیندر تیواری) کا بی جے پی میں استقبال نہیں کرسکتا ہوں'۔

انہوں نے کہا کہ 'میں ترنمول کانگریس کو چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہونے والوں کی مخالفت کرتا ہوں، میرا یہ آخری فیصلہ ہے، اس کے باوجود بی جے پی کی مرکزی کمیٹی اس معاملے میں فیصلہ کرے گی تاہم سب کچھ ان کے فیصلے پر منحصر کرتا ہے'۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details