جموں و کشمیر میں ہر سال محکمہ کھیل کی جانب سے مختلف کھیلوں کے مقابلے منعقد کئے جاتے ہیں تاکہ بچوں کی بہتر ذہنی و جسمانی نشونما ہو۔ مرکزی حکومت ملک کی دیگر ریاستوں کے ساتھ جموں و کشمیر میں کھیلوں کو فروغ دینے کے لیے کروڑوں روپے خرچ کرتی ہے، تاکہ بچے تعلیم کے ساتھ کھیل کود میں بھی حصہ لے۔وادی کشمیر کے بچے اگرچہ تعلیم کے میدان میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کررہے ہیں،وہیں انتظامیہ کی جانب سے یہ کوشش رہتی ہے کہ وادی کے بچہ کھیل مقابلوں میں بھی ملکی و بین الاقوامی سطح پر بھی وادی کا نام روشن کریں۔Class 11 Student With Heart Ailment Dies During Marathon in Pulwama
اس ضمن میں محمکہ کھیل محمکہ تعلیم کے ساتھ مل کر اسکولوں کے اندر زیرِ تعلیم بچوں کو سال محتلف کھیل سرگرمیوں میں حصہ لینے کی ترغیب دیتے ہیں ۔ جس کا مقصد یہی ہوتا ہے کہ بچے تعلیم کے ساتھ ساتھ کھیل مقابلوں میں بھی حصہ لے تاکہ ان کی ذہنی نشوونما بہتر ہو۔وہیں اگر ضلع پلوامہ کی بات کی جائے تو پلوامہ میں گزشتہ سال تقریباً 70000 ہزار بچوں نے محتلف کھیل مقابلوں میں حصہ لیا۔ ضلع کے بچوں نے ضلع سطح سے نکل کر یو ٹی جبکہ کچھ بچوں نے یوٹی سطح سے نکل کر ملکی سطح پر کھیل مقابلوں میں حصہ لیا۔
وادی کےمتعدد اضلاع کے ساتھ ضلع پلوامہ میں بھی محکمہ کھیل کی جانب سے مختلف کھیل مقابلوں کی شروعات کی گئی تھی۔جس کے تحت میں محمکہ نے پانچ مقامات پر ہاف میراتھن ریس کا انعقاد کیا تھا۔ جو کہ زونل لیول شروع کی گئی تھی۔ اس ضمن میں زون شادی مرگ کے لئے بھی اس ہاف میراتھن ریس کا انعقاد کیا گیا تھا۔ جو قلم پورہ سے راجپورہ تک تھی اور اس ریس میں کئی اسکولز کے طلبہ نےشرکت کی تھی۔ اس ریس میں ضلع پلوامہ کے راجپورہ ہائیر سیکنڈری اسکول کے بچوں نے بھی شرکت کی تھی جس میں سے شاہنواز احمد میر نامی طالب علم بھی شامل تھا۔