جی آئی ٹیگنگ سند ملنے کے سات ماہ بعد کشمیری زعفران اب متحدہ عرب امارات میں دستیاب ہوگا۔
رواں سال مئی میں کشمیری زعفران کو مرکزی حکومت کی جانب سے جی آئی ٹیگنگ کی سندجاری کی گئی تھی۔یہ ٹیگنگ پروڈیکٹ کے پیدا ہونے کے اصل مقام سے روبرو کروائیگی۔دنیا کا سب سے مہنگا اور عمدہ کشمیری مصالحہ زعفران کو بدھ کے روز یو اے ای، بھارت فوڈ سیکورٹی کے دو روزہ سمٹ 2020 کے دوران لانچ کیا گیا۔ اس سمٹ میں سرکاری اور نجی تنظیموں کے 500 سے زائد افراد نے شرکت کی۔
جی آئی ٹیگنگ کا نشان ملنے کے بعد اسے پہلی بار بین الاقوامی سطح پر مہیا کیا گیا ہے۔ سمٹ کے دوران پرنسپل سیکرٹری برائے زراعت نوین کے چودھری اور ڈاکٹر امن پوری نے اس کا افتتاح کیا۔فوڈ سیکیورٹی سمٹ کے دوران زعفران کو اجراء کرنے کے فورا بعد چودھری نے اطمینان کا اظہار کیا اور اس اقدام کو ممکن بنانے پر سی جی آئی دبئی کا شکریہ ادا کیا۔
چودھری نے کہا "مجھے خوشی ہے کہ بین الاقوامی سطح پر کشمیری زعفران کو فروخت کرنے کے لیے اس طرح کا پلیٹ فارم حاصل ہوا ہے۔میں دبئی میں بھارت کے قونصل خانہ کا یہ معاہدہ کرنے کے لیے شکریہ ادا کرتا ہوں۔
انہوں نے مزید کہا "کشمیری زعفران کو پہلے ہی جی آئی ٹیگنگ کی سند حاصل ہے اور برآمد کرنے سے پہلے اس کی اصلیت کی جانچ کی جاچکی ہے۔ مجھے یقین ہے کہ دبئی اور دیگر جگہوں پر زعفران کی برآمد میں مزید اضافہ ہوگا۔"
ادھر جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلی عمر عبداللہ نے اس قدم پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے دبئی میں ہندوستان کے سفارت خانہ کے کردار کو سراہا ہے۔
انہوں نے ایک ٹویٹ میں کہا ، "دبئی میں کشمیری زعفران کو لانچ ہوتے دیکھ کر اچھا محسوس ہورہا ہے ۔ اس کو ممکن بنانے میں سی جی ڈی دبئی کا کردار قابل ستائش ہے۔"