جموں و کشمیر ہائی کورٹ کے جسٹس علی محمد ماگرے نے آج جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں قومی لوک عدالت کے انعقاد کا جائزہ لیا۔
جائزے کے دوران جسٹس علی محمد ماگرے نے کہا کہ مختلف لوک عدالتوں میں پچیس ہزار مقدمات کو باہمی تعاون سے حل کیا گیا، جو کافی عرصہ سے زیر التوا میں تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ لوک عدالتوں کے انعقاد سے عدالتوں میں زیر التو کیسز میں نمایاں طور پر کمی درج کی گئی ہے۔
پچیس ہزار مقدمات کو لوک عدالتوں میں باہمی تعاون سے حل کیا گیا: جسٹس ماگرے اس موقع پر اننت ناگ کے پرنسپل ڈسٹرکٹ سیشن جج نصیر احمد ڈار و دیگر متعلقین بھی موجود رہے۔اس دوران اننت ناگ میں مختلف نوعیت کے 11 ہزار کے قریب معاملات زیر بحث آئے اور اکثر معاملات کو موقع پر ہی حل کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں:کشمیر فائٹ بلاگ کیس: دو ملزمین کی ضمانت منظور
جب کہ سڑک حادثات، پی ڈی ڈی و دیگر معاملات میں تقریباً 16 کروڑ روپے جرمانے کے طور پر وصول کیے گئے۔
مقامی لوگوں نے اس طرح کی عدالتوں کے قیام پر اطمینان کا اظہار کیا اور افہام و تفہیم کے ذریعے معاملات کے حل کو ایک بہترین طریقہ قرار دیا۔