کوکرناگ ضلع صدر مقام اننت ناگ سے 25 جب کہ گرمائی دارالحکومت سرینگر سے تقریباً 75 کلو میٹر کی دوری پر واقع ہے۔ اس چھوٹے سے قصبہ کے نام کے پیچھے کئی اسباب ونظریات ہیں۔ کوکرناگ کا مفہوم، کوکر، کشمیری میں مرغے کو کہتے ہیں جب کہ ناگ، قدرتی چشمہ کو کہا جاتا ہے۔
کوکرناگ کو سونے کا تاج کا خطاب کیوں ملا، جانیئے اس رپورٹ میں کوکرناگ کے معروف بوٹانیکل گارڈن Kokernag Botanical Garden میں سرسبز اور بلند پہاڑی کے دامن سے بہتے قدرتی چشمہ کا پانی کئی حصوں میں تقسیم ہوجاتا ہے جو مرغے کے پنجے کی مشابہت ظاہر کرتا ہے۔ اس لئے یہ کوکرناگ کے نام سے جانا جاتا ہے۔
بلند پایہ شخصیات نے بھی کوکرناگ کا ذکر کیا ہے۔ شیخ العالم (رحمت اللہ علیہ) نے کوکرناگ کا دوسرا نام، برنگ، رکھا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ برنگ چُھو سُن سُند پرنگ، یعنی کوکرناگ سونے کا تاج ہے۔The Golden Crown of Kashmir
وہیں مغل دور سلطنت کے وزیر اور قلمکار ابو الفضل نے اپنی کتاب، آئین اکبری، میں کوکرناگ کا ذکر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ کوکرناگ کا پانی پیاس اور بھوک دونوں کو مٹاتا ہے اور یہ پانی نظام ہاضمہ کے لئے کافی مفید ہے۔
دراصل کوکرناگ کو قدرت نے بے شمار بیش قیمتی نعمتوں سے نوازا ہے، یہاں کے سر سبز جنگلات میں نایاب جڑی بوٹیوں کے سینکڑوں اقسام پائے جاتے ہیں، محکمہ جنگلات کی جانب سے ناگڈنڈی کے جنگلات میں جڑی بوٹیوں کی نرسری بھی قائم کی ہے۔ ان جڑی بوٹیوں کو بیرونی ریاستوں کو برآمد کرکے مختلف ادویات تیار کی جاتی ہیں۔
یہاں کا صاف و شفاف پانی نہ صرف نظام ہاضمہ کے لئے بلکہ، رینبو ٹراوٹ جیسے اعلی کوالٹی کی مچھلیوں کی نشو نما کے لئے موزوں مانا جاتا ہے۔
ٹراوٹ کلچر کو فروغ دینے میں کوکرناگ کا ایک اہم کردار ہے۔ یہاں ایشیا کا سب سے بڑا ٹراوٹ فش اور بریڈنگ فارم موجود ہے، جہاں سے نہ صرف رینبو ٹراوٹ مچھلیوں بلکہ مچھلی کے لاکھوں انڈوں کو بیرونی ریاستوں اور کئی ممالک کو برآمد کیا جاتا ہے۔ ٹراوٹ کلچر کو فروغ ملنے کے بعد نجی سطح پر یہاں متعدد فارمز قائم ہیں جو یہاں کی ذرائع آمدنی کا ایک جزو ہے۔
سرسبز جنگلات اور گھاس کے میدانوں کی وجہ سے کوکرناگ کے ڈکسُم میں ایک وسیع سرکاری شیپ فارم بھی موجود ہے۔ جس سے کوکرناگ علاقہ کی بیشتر آبادی میں بھیڑ پالنے کا رجحان پایا جاتا ہے۔
قدرت نے زرعی اعتبار سے بھی کوکرناگ کی مٹی کو ایک الگ خاصیت سے نوازا ہے، یہاں کی زرخیز زمین میں سب سے مہنگا اور اعلی درجہ کا چاول اگتا ہے جسے مُشق بُدجی کہا جاتا ہے۔ یہ وہ خوشبودار چاول ہے جسے شادی کی بڑی تقاریب میں شوق سے کھایا جاتا ہے۔ اس کی کاشتکاری یہاں کی ایک بڑی آبادی کا ذریعہ معاش ہے۔
کوکرناگ کی بلند پہاڑیوں پر موجود گلیشیرز اور لا تعداد قدرتی چشموں کا ملاپ ایک بڑی ندی کی شکل اختیار کرتا ہے جسے، نالہ برنگی کہا جاتا ہے۔ اس کے پانی سے نہ صرف لاکھوں افراد کی پیاس بجھتی ہے بلکہ یہ ہزاروں کینال اراضی کو بھی سیراب کرتی ہے۔
سیاحتی نقطہ نظر سے دیکھیں تو کوکرناگ ایک ایسا منفرد اور جاذب نظر سیاحتی مقام بھی ہے جو ہر موسم میں سیاحت کے لئے موزوں جگہ ہے۔ سینکڑوں اقسام کے پھولوں متعدد سرسبز چناروں، بہتے قدرتی چشمہ کی بدولت یہاں کے مغل گارڈن کو ایک خاص حیثیت حاصل ہے۔
وہیں، ڈکسم، سنتھن ٹاپ ،مرگن ٹاپ جیسے خوبصورت مقامات کوکرناگ کی خوبصورتی کو مزید دوبالا کرتی ہے۔ موسم گرما میں جھلستی گرمی سے نجات حاصل کرنے کے لئے ان مقامات کے مقابلہ میں اور کوئی موزوں جگہ نہیں ہے۔