اننت ناگ:ملک کے مختلف شہروں میں قائم معروف تیرتھ مندروں کے سربراہان کی جانب سے مارٹنڈ سوریہ مندر میں 32برسوں کے بعد آج ایک اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں کئی معاملات پر روشنی ڈالی گئی۔ اجلاس میں متھرا کے پنڈت مہیش پاٹھک، ناسک کے پنڈت ستیش شکلا، جینت شیکھر ترمبکیشور پنڈت، بھیما شنکر پنڈت اور دیگر کئی پنڈتوں نے شرکت کی۔
مارٹنڈ سوریہ مندر میں اجلاس اس موقع پر سوامی نتیانند نے کہا کہ بھارت سرکار کی یوجنا ہے کہ کشمیری پنڈتوں کو پھر سے وادی میں بسایا جائے، اس سے پہلے ہم چاہتے ہیں کہ یہاں پر جو مندر تھے، ان کی ساخت کو پھر سے بحال کیا جائے، جس سے کشمیری پنڈتوں کا بھروسہ بھی بحال ہوگا۔مہیش پاٹھک نے اس دوران کہا کہ اگر تیرتھ یاتری آئیں گی تو کشمیر کی تعمیر و ترقی میں مزید اضافہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اگر سرکار کشمیری پنڈتوں کو یہاں بسانا چاہتی ہے، تو اسے چاہئے کہ وہ ان کی رہائش کا بندو بست کرے اور وہ تمام سہولتیں فراہم کی جائے جن کا وہ گزشتہ کئی برسوں سے مطالبہ کر رہے ہیں۔ مزید پڑھیں:مارٹنڈ سوریہ مندر میں ایک ماہ سے جاری 'پرشوتم ماس' اختتام پذیر
اس موقعہ پر مٹن تیرتھ کے صدر اشوک سدھا نے کہا کہ حکومت یہاں اتنی دلچسپی نہیں دکھا رہی ہے، جتنا انہیں دینا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اگر مرکزی حکومت یہاں پر انتظامات کرتی تو یہاں مائگریشن نہیں ہوتی۔
انہوں نے کہا کہ 6 ہزار ملازمین کے لیے ایک ہزار پچاس کواٹر بنائے گئے ہیں، اور باقی لوگوں کے لیے کوئی انتظامات نہیں کیا گیا، جبکہ یہاں کے مندروں کی مرمت کے لیے کوئی اقدامات نہیں اٹھائے گئے۔