اننت ناگ: مرکز کی جانب سے 25 جون 2015 میں غریب اور مستحقین افراد کو معاونت پہنچانے کی غرض سے ایک اسکیم 'پردھان منتری آواس یوجنا' شروع کی گئی تھی۔ جس کا مقصد یہ تھا کہ سال 2022 تک ملک میں مستحقین افراد کو مکانات فراہم کرنا ہے، مشن نافذ کرنے والے اداروں کو ملک کی ریاستوں اور یونین ٹیریٹریز میں سینٹرل نوڈل ایجنسیوں کے ذریعے مرکز کی جانب سے معاونت فراہم ہوتی ہے، جہاں مرکزی حکومت یہ دعویٰ کر رہی ہے کہ 31 مارچ 2022 تک مستحقین لوگوں کے لئے مکانات تعمیر کئے جائیں گے وہی زمینی صورتحال اس کے برعکس پائے جا رہے ہیں۔
جنوبی ضلع اننت ناگ کے حلقہ انتخاب کوکرناگ سے تقریباً 25 کلومیٹر کی دوری پر واقع گاورن میں مرکزی اسکیم پردھان منتری آواس یوجنا کا کہیں کوئی نام و نشان نہیں، اگرچہ ایک جانب مرکزی حکومت دعویٰ کر رہی ہے کہ پسماندہ لوگوں کی کفالت کرنے کے لئے مرکز انہیں گھر تعمیر کر کے دے گی تو وہی دوسری جانب جب کوئی شخص اس بات کا باریک بینی سے جائزہ لیتا ہے تو مرکزی سرکار کے دعوے زمینی سطح پر دیکھائی نہیں دکھائی دے رہے ہیں، جس کی مثال کوکرناگ کے ایک دور افتادہ اور پسماندہ علاقے گاورن میں دیکھنے کو مل رہی ہے۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ مذکورہ علاقے میں مستحق افراد گزشتہ دہائی سے پی ایم اے وائی سے محروم ہیں، اگرچہ علاقے میں محکمہ دیہی ترقی کے افسران نے کئی بار جائزہ لیا، جبکہ افسران نے مذکورہ علاقے کا سروے کر کے مستحق افراد کی لسٹ بھی تیار کی تھی، تاہم دہائی گزر جانے کے بعد مذکورہ علاقہ کا کوئی بھی فرد پی ایم اے وائی اسکیم سے مستفید نہیں ہو سکا، حالانکہ گاورن میں اکثر لوگ کافی مفلوک الحال کی زندگی گزار رہے ہیں، جبکہ مذکورہ علاقے سے تعلق رکھنے والے لوگوں کے پاس کمانے کا کوئی ذریعہ بھی نہیں، جس کے باعث مقامی لوگ مفلسی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔
مرکزی اسکیم پی ایم اے وائی سے محروم علاقے گاورن میں اکثر لوگ ایسے ہیں جو نہایت ہی مفلوک الحال اور غریبی کے باعث کچے مٹی اور لکڑی کے شڈوں میں رہنے پر مجبور ہیں، عارضی طور پر بنائے ہوئے ان کچے مکانات میں ایک یا دو کمروں پر مشتمل ہیں، جہاں ایک انسان ٹھیک طرح سے بیٹھ بھی نہیں سکتا۔مزید پڑھیں:
لوگوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے کئی بار متعلقہ محکمہ کے چکر لگائے، کئی افسران کو اس مشکلات سے روبرو بھی کروایا، جبکہ چند روز قبل ہی محکمہ دیہی ترقی کی جانب سے ایک لسٹ منظر عام پر آنے کے بعد بلاک لارنو کے مختلف مقامات پر محکمہ دیہی ترقی کے خلاف مستحق افراد کی جانب سے احتجاجی مظاہرے کئے گئے، ان احتجاجوں میں شامل مظاہرین کا کہنا تھا کہ مذکورہ لسٹ میں دھاندلیاں ہوئی ہیں، اور محکمہ نے اثر و رسوخ رکھنے والے افراد کو ہی اس لسٹ میں جگہ دی ہے۔
لوگوں کی اس مشکلات کا ازالہ کرنے کے لئے ای ٹی وی بھارت نے یہ معاملہ محکمے دیہی ترقی کے بی ڈی او لارنو طارق احمد ملک کی نوٹس میں لایا تو انہوں نے کہا کہ ہم نے ہر ایک پنچایت حلقے میں گرام سبھا کا انعقاد کرنے جا رہے ہیں، انہوں نے بلاک لارنو کے عوام سے گزارش کی ہے کہ وہ گرام سبھا میں اپنی شرکت کو یقینی بنائیں تاکہ مستحق افراد کو پی ایم اے وائی کے زمرے میں لایا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں:
بی ڈی او کا کہنا ہے کہ لوگوں کو لگتا ہے کہ شاید پی ایم اے وائی سب لوگوں کو مل جائے گا، ان کا کہنا ہے کہ جو حکومت کی جانب سے پہلے ہی ٹارگٹ سٹ ہوا ہے ہم انہی لوگوں میں فائنانشل اسسٹنس فراہم کریں گے، طارق احمد کا کہنا ہے کہ اب جن لوگوں نے احتجاج کیا تھا وہ لوگ اس زمرے میں نہیں آتے ہیں، کیونکہ ان لوگوں کے پاس مکانات ہیں، اور وہ لوگ بلکل بھی پی ایم اے وائی کے مستحق نہیں ہیں۔