اردو

urdu

ETV Bharat / city

مستحقین مرکزی حکومت کی اسکیموں سے محروم - IAY SCHEME

بٹہ گنڈ ویری ناگ کے ایک شخص نے بتایا 'مکان نہ ہونے کی وجہ سے گذشتہ برس اُس کی 19 سالہ بچی نے خودکشی کرکے موت کی آغوش میں چلی گئی۔ جو زخم تاحیات میری زندگی میں سائے کی طرح رہے گا۔'

poor family awaits for IAY Shed since 2008
مستحقین مرکزی حکومت کی اسکیموں سے محروم

By

Published : Jun 4, 2020, 8:08 AM IST

جنوبی ضلع اننت ناگ کے بٹہ گنڈ ویری ناگ میں خط افلاس سے نیچے زندگی بسر کرنے والے سینکڑوں کنبے آج بھی پردھان منتری آواس یوجنا اسکیم سے محروم ہیں۔
اس اسکیم کے تحت خط افلاس سے نیچے زندگی گزر بسر کرنے والے افراد کو مکان بنانے کے لئے مالی مدد کی جاتی ہے۔

مستحقین مرکزی حکومت کی اسکیموں سے محروم
تاہم ویری ناگ میں سینکڑوں کنبے آج بھی اس اسکیم سے یا توبالکل ہی محروم ہیں یا واجب الادا دوسری اور تیسری قسط کی منظوری کے انتظار میں ہیں۔اننت ناگ ضلع کے ویری ناگ علاقے کے بٹہ گنڈ سے تعلق رکھنے والے غلام رسول بٹ سال 2008 میں کمر درد میں مبتلا ہو گیا۔ جس کے بعد اس کی مالی حالت دن بہ دن بدتر ہوتی چلی گئی۔مذکرہ شخص اپنے بچوں کے ساتھ ایک خستہ حال مکان میں رہائش پذیر ہیں۔ معصوم بچوں و اہلیہ کے ساتھ اس کمرے میں رہائش پذیر غلام رسول بٹ نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ وہ جسمانی طور پر کمزور اور بیمار ہے اور مالی وسائل کی عدم دستیابی کے سبب اُس کے پاس سر چھپانے کے لئے پکا مکان دستیاب نہیں ہے۔

انہوں نے کہا 'اگرچہ میں نے دیہی ترقی محکمہ کے پاس کئی بار گھر بنانے کے حوالے سے درخواست دی، تاہم وہ ردی کی ٹوکری کی نذر ہوگئی۔'
انہوں نے کہا کہ 'مکان نہ ہونے کی وجہ سے گذشتہ برس اُس کی 19سالہ بچی نے خودکشی کر کے موت کی آغوش میں چلی گئی۔ جو زخم تاحیات میری زندگی میں سائے کی طرح رہے گا۔'
بٹ کے ایک پڑوسی کا کہنا ہے کہ 'مذکورہ شخص کافی غریب ہے، اور اب آس پاس گاؤں کے لوگ اس کے اخراجات کو پورا کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔'
دوسری جانب غلام رسول بٹ کہ اہلیہ اب مقامی لوگوں کے گھروں میں جا کے مزدوری کا کام کر کے انپے بچوں کی روٹی اور خاوند کی دوائی میسر رکھنے کی کوشش کر رہی ہیں۔
ای ٹی وی بھارت نے یہ مسئلہ بلاک ڈولپیمنٹ چیرمین پیر شہباز کے ساتھ اُٹھایا تو انہوں نے یقین دہانی دی کہ آنے والے 15 دنوں میں مذکورہ شخص کے کھاتے میں رقم واگزار کی جائے گی۔
اب دیکھنا یہ ہو گا کہ کیا واقعی 15 دنوں کے اندر اندر اس مفلس شخص کو اپنا حق ملے گا جس کا وہ حقدار ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details