اردو

urdu

ETV Bharat / city

Water Crisis: کوکرناگ میں صاف پانی کی عدم دستیابی سے لوگ پریشان

مرکز کے زیر انتظام خطہ جموں کشمیر کے جنوبی ضلع اننت ناگ میں واقع حلقہ انتخاب کوکرناگ سے تقریباً 20 کلومیٹر کی دوری پر واقع لارنو ایک ایسا علاقہ ہے جو سیاسی اعتبار سے ہمیشہ سرخیوں میں رہتا ہے۔ اگرچہ مذکورہ علاقہ کو مقامی سیاست دانوں نے ہمیشہ ووٹ بینک کے بطور استعمال کیا ہے، تاہم سیاسی رہنما ووٹ حاصل کرنے کے بعد لوگوں سے کئے ہوئے وعدوں کو عملی جامہ پہنانے میں تاحال ناکام ثابت ہوئے ہیں Water scarcity in Koernag

کشمیر
کشمیر

By

Published : Feb 17, 2022, 11:33 AM IST

وادئی کشمیر کو خوبصورتی کے لحاظ سے دنیا میں کون نہیں جانتا، حسن و جمال سے مالا مال قدرت کی اس خوبصورتی کو رنگین اور دلکش بنانے میں یہاں کے آب و ہوا کا کلیدی رول رہا ہے۔

کشمیر

جنوبی ضلع اننت ناگ جسے قدرت نے انگنت چشموں جھیلوں اور ندی نالوں سے مالا مال کیا ہے۔ انہی ندی نالوں کی بدولت ضلع کی ہزاروں کنال اراضی بھی سیراب ہوتی ہے۔ جبکہ یہاں کی عوام کو بھی انہی ندی نالوں اور چشموں کا صاف پانی بھی پینے کے لئے فراہم کیا جاتا ہے۔ تاہم چشموں کا شہر کہلانے والے ضلع اننت ناگ میں کئی علاقے ایسے بھی موجود ہیں جنہیں پانی کی بوند بوند کے لئے ترسنا پڑتا ہے۔

مرکز کے زیر انتظام جموں کشمیر کے جنوبی ضلع اننت ناگ میں قائم حلقہ انتخاب کوکرناگ سے تقریباً 20 کلومیٹر کی دوری پر واقع لارنو ایک ایسا علاقہ ہے جو سیاسی اعتبار سے ہمیشہ سرخیوں میں رہتا ہے۔ اگرچہ مذکورہ علاقہ کو مقامی سیاست دانوں نے ہمیشہ ووٹ بینک کے بطور استعمال کیا ہے، تاہم سیاسی رہنما ووٹ حاصل کرنے کے بعد لوگوں سے کئے ہوئے وعدوں کو عملی جامہ پہنانے میں تاحال ناکام ثابت ہوئے،

مقامی لوگوں کے مطابق لارنو میں تقریباً پانچ دہائی قبل عوام کو پینے کا صاف پانی مہیا کرانے کے لئے ایک اسکیم وجود میں لائی گئی تھی، انہوں نے کہا کہ اُس وقت پورے علاقے میں کل ملا کر چھے پبلک پوسٹ تھے۔ جبکہ موجودہ وقت میں ہر گھر میں نل لگا ہوا ہے۔ جن میں اکثر اوقات میں پانی کی عدم دستیابی رہتی ہے، کیونکہ پُرانی اسکیم دور حاضر میں ناکارہ ہو چکی ہے۔


انہوں نے شکایت کی ہے کہ مذکورہ علاقے میں پینے کے صاف پانی کی عدم دستیابی کو لے کر وہ کئی دہائیوں سے مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ انہیں نہ صرف موسم گرما کے ایام میں پینے کے صاف پانی کی عدم دستیابی کا سامنا کرنا پڑتا ہے، بلکہ برفباری کے ایام میں بھی مقامی لوگ مختلف ندی نالوں اور چشموں کا پانی پینے پر مجبور ہو جاتے ہیں۔

مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ ماضی میں ان کی زندگی انہی ندی نالوں اور چشموں پر منحصر تھا، تاہم وقت کی رفتار نے قدرت کی اس انمول تحفہ کو آلودہ کر دیا ہے۔ جس کے نتیجے میں بہتی ہوئی ان ندیوں کا پانی مضر صحت ثابت ہوگیا ہے۔ ان کے مطابق علاقے کے اکثر لوگ مختلف امراض میں مبتلا ہوگئے ہیں، جبکہ مقامی خواتین کو دور دور سے پانی لانے کے لئے مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔


لوگوں کے مطابق اب اگرچہ سال 2017 میں لارنو کے عوام کے لئے پانی کی ایک نئی اسکیم لائی گئی تھی تاہم چھے سال کی مدت کے بعد بھی محکمہ جل شکتی نے مذکورہ اسکیم کو مکمل نہیں کیا گیا، جس کی وجہ سے مقامی لوگوں میں تشویش کی لہر پائی جارہی ہے۔

انہوں نے جموں کشمیر کے ایل جی منوج سنہا سے گزارش کی ہے کہ ان کے اس دیرینہ مسئلہ کے حل کے لئے ضلع انتظامیہ کو ہدایت دیں تاکہ لوگوں کی مشکلات کا ازالہ ممکن ہو سکے.

وہیں ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے لوگوں کی مشکلات کو ملحوظ نظر رکھتے ہوئے یہ معاملہ محکمہ جل شکتی کے اسسٹنٹ ایگزیکٹو انجینئر محمد ایوب کی نوٹس میں لایا تو انہوں نے کہا کہ مذکورہ محکمہ لارنو میں ہر ایک فرد کو پانی فراہم کر رہا ہے، البتہ لارنو کی پرانی اسکیم میں پانی کی مقدار بہت قلیل ہے، لوگوں کی اُس مشکلات کو دور کرنے کے لئے محکمہ نے ایک منصوبہ کے تحت علاقے میں ایک اور اسکیم کا قیام عمل میں لایا تھا۔ جس کا 80 فیصد تعمیراتی کام مکمل ہو چکا ہے۔

مزید پڑھیں:Shortage of Drinking Water in Raj Bhat: راج بٹ محلہ میں پینے کے صاف پانی کی عدم دستیابی سے لوگ پریشان

انہوں نے مزید کہا کہ مذکورہ اسکیم رواں سال ہی مکمل کرنی تھی تاہم پائپوں کی عدم دستیابی کے باعث اسکیم کا تعمیراتی ڈھانچہ مکمل نہ ہو سکا، انہوں نے نمائندے کو یقین دلایا کہ اگلے اسکیم کا بقایا تعمیراتی کام شروع کیا جائے گا جو بہت جلد مکمل کر کے لوگوں کے نام وقف کیا جائے گا، تاکہ لوگوں کو پانی کی مقدار اور معیاری پانی فراہم کیا جا سکے.

ABOUT THE AUTHOR

...view details