جموں و کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے کوکرناگ میں رابطہ سڑکوں کی عدم دستیابی سے مقامی لوگ گزشتہ کئی دہائیوں سے پریشان ہیں۔ Dilapidated link road in Kokernag
مقامی لوگ آج بھی اپنے گھروں تک مختلف سازو سامان گھوڑوں پر لاد کر لے جاتے ہیں اور بڑی مشکل سے دو وقت کی روٹی کا انتظام کر پاتےہیں۔ Dilapidated Road of Kokernag
رابطہ سڑکوں کی عدم دستیابی سے عوام پریشان حالانکہ کوکرناگ کو پورے برصغیر میں اپنی ایک انفرادیت حاصل ہے۔ کوکرناگ نہ صرف قدرتی خوبصورتی کے لحاظ سے جانا جاتا ہے بلکہ کوکرناگ کے چشمے کا پانی پوری وادی میں کافی بہترین پانی تصور کیا جاتا ہے۔
ایشیا کا سب سے بڑا ٹراؤٹ فش فارم بھی یہی پر قائم ہے۔ کوکرناگ جیسے سیاحتی مقام کو جہاں دنیا بھر کے سیاح دیکھنے آتے ہیں وہیں علاقے کے رہائش پذیر حکومت کی عدم توجہی کا شکار ہیں۔
ایک جانب حکومتی ادارے سیاحت کو فروغ دینے کے حوالے سے بلند بانگ دعوے کر رہے ہیں تو وہی دوسری جانب ان صحت افزا مقامات کے رہائشی دور جدید میں بھی سو سال پیچھے جی رہے ہیں، جس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ حکومتی ادارے لوگوں کو سہولیت پہچانے میں کس قدر سنجیدہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Bad road irks Kandiwara villagers: کانڈیوارہ میں سڑک کی خستہ حالی سے عوام پریشان
کوکرناگ کے مین قصبے سے تعلق رکھنے والے لوگوں کا کہنا ہے کہ 'قصبے میں قریب تقریبا 100 خاندان اپنی زندگی گزار رہے ہیں، مقامی لوگوں کے مطابق جب بھی انہیں کوئی چیز لانی ہوتی ہے تو قدیم زمانے کی طرح گھوڑوں پر لاد کر اپنے گھر لے جاتے ہیں، کیونکہ علاقے کا رابطہ سڑک خستہ حال ہے۔'
مقامی لوگوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ علاقے میں رابطہ سڑک کی تعمیرات کو یقینی بنائیں تاکہ لوگوں کو پیش آنے والی مشکلات سے نجات مل سکے۔'